پاکستان

پسینہ آرہاہے، کیا یہاں کا اے سی ٹھیک نہیں؟‘‘راؤ انوار کے عدالت میں پسینے چھوٹ گئے لیکن پھر فوراً ہی ایسا کام ہوگیا کہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ ہوگا، دلچسپ صورتحال

نقیب اللہ قتل کیس میں نامزد سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے کمرہ عدالت میں پسینے چھوٹ گئے اور سوال پوچھنے پر انہوں نے ایئر کنڈیشن ٹھیک کام نہ کرنے کا شکوہ کرڈالا۔ہفتہ کوکراچی کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی، پولیس نے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار اور دیگر ملزمان کو عدالت میں پیش کیا، تفتیشی افسرنے سی سی ٹی وی فوٹیج پر مشتمل سی ڈی اور دیگر شواہد عدالت کے روبرو پیش کردیئے۔سماعت کے دوران راؤ انوار اپنے دیگر پیٹی بھائیوں سے جہاں گپ شپ کرتے رہے

وہیں انہوں نے شکوہ بھی کرڈالا کہ عدالت کا اے سی ٹھیک کام نہیں کرہا، انہیں پسینہ آرہا ہے۔دوسری جانب انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیشی کے دوران جیل حکام کی راؤ انوار پر خصوصی کرم نوازیاں بھی جاری رہیں، عدالتی ریمانڈ پر لائے گئے ہر ملزم کو نارنجی رنگ کی جیکٹ پہنائی جاتی ہے لیکن جیل حکام نے راؤ انوار کو نارنجی جیکٹ سے خود ہی استثنیٰ دیئے رکھا۔سماعت کے بعد میڈیا سے غیر رسمی بات کرتے ہوئے جب ایک صحافی نے پوچھا کہ راؤ انوار صاحب سنا ہے عدالت میں گرمی زیادہ ہے لیکن آپ تو ہشاش بشاش لگ رہے ہیں، جس پر راؤ انوار نے کہا کہ نہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ ایک اور صحافی نے سابق ایس ایس پی سے پوچھا کہ کمرہ عدالت میں ہوا کیا ہے آپ تو بڑے مسکراتے ہوئے نکلے ہیں، جس پر راؤ انوار نے کہا کہ عدالت میں کیا ہوا وہ میرے وکیل آپ کو بتا دیں گے، میرے وکیل آپ کو بی کلاس کی درخواست اور دیگر معاملات پر بتائیں گے۔زیر سماعت مقدمات کے ملزمان کو اورنج رنگ کی جیکٹ پہنانا ضروری ہے ، اس لیے عدالتی ریمانڈ پر لائے گئے ہر ملزم کو اورنج رنگ کی جیکٹ پہنائی جاتی ہے، تاہم جیل حکام نے راؤ انوار کو اورنج رنگ کی جیکٹ سے استثنیٰ دے دیا ہے اور سابق ایس ایس پی کو ہتھکڑی لگائے بغیر سادہ کپڑوں میں عدالت لایا گیا۔

جواب دیں

Back to top button