پاکستان

وزیراعظم کے بعد شہباز شریف بطور اپوزیشن لیڈر۔۔ پیپلز پارٹی نے اپنا فیصلہ سنا دیا

پیپلز پارٹی نے شہباز شریف کو بطور اپوزیشن لیڈر بھی ماننے سے انکار کردیا، اس سے قبل پیپلز پارٹی صدر ن لیگ شہباز شریف کو وزیراعظم کا امیدوار ماننے سے بھی انکار کر چکی ہے۔ تفصیلات کے مطابق 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد جمعہ کے روز پاکستان کے 22 ویں وزیراعظم کے انتخاب کا اہم ترین عمل مکمل کر لیا گیا۔

جمعہ کے روز قومی اسمبلی کے تاریخی اجلاس کے دوران ہونے والی ووٹنگ میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو شکست دے کر وزیراعظم بننے میں کامیاب ہوگئے۔ قومی اسمبلی میں اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور وزیراعظم کا انتخاب مکمل ہونے کے بعد اب اپوزیشن لیڈر کی تقرری کی باری ہے۔ اس حوالے سے مسلم لیگ ن نے اسپیکر قومی اسمبلی کے پاس باقاعدہ درخواست جمع کروا دی ہے۔

مسلم لیگ ن کی جانب شہباز شریف کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نامزد کرنے کی درخواست دی گئی ہے۔ درخواست پر 111 اراکین اسمبلی کی دستخط موجود ہیں۔ اس حوالے سے اسپیکر نے اعلان کیا ہے کہ اپوزیشن لیڈر کی تقریری درخواست کا جائزہ لینے کے بعد کیا جائے گا۔ تاہم دوسری جانب پیپلز پارٹی نے ایک مرتبہ پھر شہباز شریف کی مخالفت کردی ہے۔ پیپلز پارٹی نے اس سے قبل شہباز شریف کو وزیراعظم کے امیدوار کے طور پر بھی قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

اب پیپلز پارٹی نے شہباز شریف کو قومی اسمبلی میں بطور اپوزیشن لیڈر بھی قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔ اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر خورشید شاہ نے اعلان کیا ہے کہ مشاورت کے بعد اپوزیشن لیڈر کے نام کے حوالے سے حتمی اعلان کیا جائے گا۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی تقرری کا معاملہ اگلے اجلاس میں حل ہو جانے کا امکان ہے۔ قومی اسمبلی کا اگلا اجلاس ممکنہ طور پر پیر کو ہونے کا امکان ہے۔

Back to top button