نیب کا کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف کرپشن کا ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ،پرچی پر کروڑوں کی ادائیگیاں ،ناقابل تردید ثبوت سامنے آگئے
نیب حکام نے اڈیالہ جیل کے قیدی کیپٹن (ر) صفدر کیخلاف 9ارب روپے کرپشن کا نیا ریفرنس عدالت میں دائر کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ نواز شریف کے داماد اور مریم نواز کے خاوند کیپٹن (ر) صفدر غریب خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ مریم سے شادی کے بعد ان کے اثاثوں میں کئی ارب سے مالیت کا اضافہ ہوا ہے۔ نواز شریف نے بطور وزیراعظم کے بھی پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر 3ارب روپے کیپٹن (ر) صفدر کی دسترس میں دیئے تھے۔ جس کا اقرار سیکرٹری کابینہ عمار مسعود نے پی اے سی اجلاس میں کیا تھا
جبکہ گزشتہ 5سالوں میں مانسہرہ میں ترقیاتی کاموں کی تکمیل کے لئے 6ارب روپے سے زائد کے فنڈز خرچ کئے گئے تھے جو کرپشن کی نذر ہو گئے تھے۔ نیب حکام نے صفدر کو ملنے والے 9ارب روپے کی تحقیقات شروع کر رکھی تھیں اور مانسہرہ کی ترقیاتی سکیموں پر مامور ٹھیکیداروں کے بیانات بھی قلمبند کئے گئے ہیں جبکہ نیب کے پی کے کی ایک ٹیم نے خود مانسہرہ کا دورہ کر کے ترقیاتی سکیموں کا جائزہ لی اتھا۔ نیب کے ذرائع نے بتایا ہے کہ مانسہرہ میں ترقیاتی سکیموں کے نام پر اربوں روپے کی کرپشن ہوئی ہے جبکہ ٹھیکیداروں کو کروڑوں روپے کی ادائیگی پرچی پر کی گئی تھی جس کا کوئی ریکارڈ بھی موجود نہیں ہے۔ نیب حکام نے تصدیق کی ہے کہ کیپٹن (ر) صفدر کیخلاف جاری 9ارب روپے کی تحقیقات مکمل ہیں اور بہت جلد احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا جائے گا اور انہیں مزید سزا اور ظاہری اثاثے بھی ضبط کئے جا سکتے ہیں۔