پاکستان

اسلام آباد میں دھرنا شروع ہوگیا

حکومتی پالیسیز اور ٹیکسز کے خلاف تاجروں نے اسلام آباد میں ایف بی آر دفتر کے باہر دھرنا دے دیا

اسلام آباد حکومتی پالیسیز اور ٹیکسز کے خلاف تاجروں نے اسلام آباد میں ایف بی آر دفتر کے باہر دھرنا دے دیا ہے۔ تاجروں نے ٹیکس پالیسی میں نرمی اور شناختی کارڈ کی شرط ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

 ملک بھر کی تاجر برادری اسلام آباد کے نادرا چوک میں اکٹھی ہوگئی،  لاہور، اسلام آباد ، کراچی، پشاور، کوئٹہ، نواب شاہ اور دیگر اضلاع سے آئے ہوئے تاجروں نے وفاقی دارالحکومت کے نادرا چوک میں دھرنا دے دیا۔

تاجر برادری نے مطالبہ کیا ہے کہ 50 ہزار کی خریداری پر شناختی کارڈ کی شرط کو ختم کیا جائے، اس شرط کی وجہ سے ان کا کاروبار مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کا رویہ ان کے ساتھ اچھا نہیں ہے۔ ایف بی آر کے اہلکار آتے ہیں اور ہراساں کرتے ہیں۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ اس وقت مہنگائی بہت بڑھ چکی ہے اور پیدواری لاگت میں بہت زیادہ اضافہ ہوچکا ہے۔ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے کاروبار کرنا مشکل ہوچکا ہے۔ تاجر برادری کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے حکام آئیں اور ان کے ساتھ مذاکرات کریں ورنہ یہ دھرنا جاری رہے گا۔

تاجروں کا  کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان جب اپوزیشن میں تھے تو ان کا بار بار یہی مطالبہ ہوتا تھا کہ وہ تاجروں اور کاروباری برادری کے لئے آسانیاں پیدا کریں گے لیکن پچھلے ایک سال کے دوران تاجر برادری کے لئے رکاوٹیں پیدا کی گئیں اور مشکلات پیدا کی گئیں جس کی وجہ سے کاروبار کرنا مشکل ہوچکا ہے۔

تاجروں کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ تاجروں کے لئے انکم ٹیکس کی سکیم شروع کی جائے جس طرح بلڈرز اور لینڈ ڈویلپرز کے لئے شروع کی گئی ہے تاکہ وہ اپنا کاروبار آسانی سے کرسکیں۔

تاجروں کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کئے جائیں گے دھرنا جاری رہے گا۔ چیئرمین ایف بی آر کے سامنے جو چارٹر آف ڈیمانڈ رکھا گیا تھا ان کو پورا کیا جائے ورنہ 9اکتوبر کو شٹر ڈاﺅن ہڑتال بھی شروع ہوجائے گی۔

Back to top button