پاکستان

احساس پروگرام کیلیئے 200 ارب روپے مختص

وزیراعظم عمران خان کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ احساس کفالت پروگرام کا بہت دیر سے انتظار کر رہے تھے اور احساس پروگرام کے تحت پہلی بار 200 ارب روپے مختص کیے۔ غریب طبقے کو دیانتداری سے پیسے پہنچنے چاہئیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کا پیسہ چوری ہورہا تھا اور انکم سپورٹ پروگرام سے تقریباً 8 لاکھ افراد کو نکالنا احسن اقدام ہے۔ ایسا نظام چاہتے تھے کہ نچلے طبقے کو شفاف طریقے سے پیسہ ملے اور کمزور طبقے کا بینک اکاؤنٹ کھلنا زبردست کام ہے۔

انکا کہنا تھا کہ پروگرام کے تحت نادار خواتین کے بنک اکاؤنٹ سے پیسے چوری نہیں ہوں گے اور نادار خواتین کو سمارٹ فون کی فراہمی سے انقلاب آئے گا۔ 2 ہفتے میں احساس کا اگلا پروگرام آئے گا اور اگلے پروگرام کے تحت نادار خواتین کو گائے بھینسیں دیں گے۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پروگرام سے خواتین کو اقتصادی طور پر مستحکم ہونے میں مدد ملے گی اور آئندہ پروگرام کے تحت نادار بچوں کو وظائف بھی فراہم کریں گے۔ تمام اقدامات کا مقصد پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان 60 کی دہائی میں تیزی سے ترقی کر رہا تھا اور چین نے 30 سالوں میں 70 کروڑ افراد کو غربت سے نکالا۔ ریاست مدینہ کے سنہری اصول ہمارے لیے لائق تقلید ہیں اور نئے پاکستان کا مقصد معاشرتی مساوات کو یقینی بنانا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ پروگرام کے تحت 70 لاکھ خواتین کو کفالت کارڈ ملیں گے اور 60 لاکھ خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ فراہم کرچکے ہیں۔ ہیلتھ کارڈ کے تحت کوئی بھی خاندان 720000 کا علاج کراسکتا ہے اور علاج کے لیے پیسہ نہ ہونا تکلیف دہ بات ہے۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ 5 لاکھ نوجوانوں کو ہنرمند پروگرام کے تحت تربیت فراہم کریں گے اور نوجوانوں کے لیے قرض پروگرام انکی فلاح کے لیے کلیدی کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو روزگار کے لیے میرٹ پر قرضے دیے۔

Back to top button