احتساب عدالت نے نیشنل بینک کے وائس پریذیڈنٹ عثمان سعید کو نیب کے حوالے کر دیا، 13 میگا بزنس گروپس مالکان اور بینک افسران کی ملی بھگت سے حکومتی خزانے کو کتنے ارب کا نقصان پہنچایا؟
لاہور(آئی این پی) احتساب عدالت نے نیشنل بینک میں اربوں روپے کے غبن میں ملوث وائس پریڈیڈنٹ عثمان سعید کو 28مئی تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا ۔نیب لاہور کی جانب سے ملزم عثمان سعید کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا اور بتایا گیا کہ نیب لاہور کی جانب سے نیشنل بینک مین برانچ لاہور فارن ایکسچینج ڈیپارٹمنٹ میں مبینہ اربوں روپے کی خردبرد پر تحقیقات جاری ہیں اسی سلسل میں مرکزی ملزم وائس پریزیڈنٹ عثمان سعید کو گرفتار کیا گیا ، ابتدائی تحقیقات کی مطابق 13 میگا بزنس گروپس مالکان اور بینک افسران کی ملی بھگت
سے حکومتی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا، ملزمان کی آپس کی ملی بھگت سے لیٹر آف کریڈٹ کر غلط اعدادوشمار اور درآمد شدہ مال بغیر ادائیگی بینک سے ریلیز کرواتے رہے، ملزم عثمان سعید مین برانچ فارن ایکسچینج ڈیپارٹمنٹ میں بطور ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ تعینات تھا، ملزم کے ان اقدامات سے حکومتی خزانے کواربوں روپے کا نقصان پہنچ رہا تھا، تحقیقات کے دوران ملزم کی جانب سے لگ بھگ 2 سے 3 ارب روپے کی خردبرد کے شواہد حاصل ۔ نیب لاہور مزید بینک افسران کے ملوث ہونے اور متعلقہ کمپنیوں کے حوالے سے تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہی لہٰذا ملزم سے تفیش کے لئے جسمانی ریمانڈ دیا جائے ۔ جس پر احتساب عدالت نے ملزم عثمان سعید کا جسمانی ریمانڈ دیتے ہوئے 28 مئی کو دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔