انتہائی نایاب جامنی شہد، جو دنیا میں صرف ایک جگہ پیدا ہوتا ہے
نارتھ کیرولائنا: شہد ایک مکمل غذا اور شفایاب نعمت ہے لیکن امریکا میں نارتھ کیرولائنا کےایک مخصوص حصے میں شہد کی مکھیاں سنہرا، سیاہ یا روایتی رنگت والے شہد کی بجائے جامنی رنگ کا شہد پیدا ہوتا ہے۔ اب تک اس کی درست ترین وجہ بھی سامنے نہیں آسکی ہے۔
یہ شہد نارتھ کیرولائنا کے ریتیلے ٹیلوں والے خطوں میں پیدا ہوتا ہے۔ لیکن جامنی شہد اب بہت مشہور ہے اور دنیا بھر کے صارفین اس میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ لیکن یہ انتہائی نایاب بھی ہے۔
ذائقے میں یہ روایتی شہد سے زیادہ میٹھا ہے جس کی وجہ علاقے میں پائے جانے والے مخصوص پھل ہوسکتے ہیں جن کا رس مکھیاں چوستی ہیں۔ ریڈاِٹ ویب سائٹ پراس شہد کی بوتلوں کی بعض تصاویر وائرل ہوئیں جس کے بعد اس پر مزید بحث چھڑگئی ہے۔
شہد کی رنگت کا ایک حد تک انحصارپھولوں کے رس پر ہوتا ہے۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ بلیوبیری اورہکل بیریوں کی وجہ سے اس کی رنگت جامنی ہے۔ کچھ افراد کا خیال ہے کہ ایک خاص قسم کے پودے، کوڈزو کے پھول چوسنے سے شہد جامنی رنگت اختیار کرتا ہے وغیرہ۔ لیکن ایک سائنسداں نے اس پر کچھ غور کیا ہے۔
نارتھ کیرولائنا اسٹیٹ یونیورسٹی کے پروفیسرجان ایمبروز کے مطابق مکھیوں کے پیٹ میں تیزاب اور ایلومینیئم کے تعامل سے ایسا ہورہا ہے۔ اس علاقے کی مٹی میں یہ دھات موجود ہے جو پودوں اور پھولوں تک بھی پہنچ رہی ہے اور شاید اسی وجہ سے جامنی شہد صرف اسی علاقے میں پیدا ہوتا ہے۔
شہد کھانے والوں نے بتایا کہ اس میں بعض اقسام کی بیریوں کا ذائقہ بھی محسوس ہوتا ہے لیکن یہ میٹھا زیادہ ہے۔ واضح رہے کہ روایتی شہد کے مقابلے میں اس کی قیمت بہت زیادہ ہے کیونکہ شہد کم ہے اور گاہک بہت زیادہ، یہاں تک کہ دنیا بھر کے لوگ اسے خریدنا چاہتےہیں۔
شہد بنانے والے ایک مگس بان، ڈونلڈ ڈیز نےبتایا کہ انٹرنیٹ پر وائرل ہونے کے بعد وہ آرڈر پورا نہیں کرپارہے۔ یہاں تک کہ اب انہوں نے اپنی ویب سائٹ بھی بند کردی ہے۔