دہشتگردوں کا پاکستان کے اہم ترین علاقے پر حملہ شہادتیں، پولیس کے مٹھی بھر جوانوں نے کئی گھنٹے کس طرح مقابلہ کیا؟ جرأت اور بہادری کی انمٹ مثال قائم کر دی، جان کر آپ بھی فخر کرینگ
چلاس کے بعد دہشتگردوں کا گلگت کے نواحی علاقے کارگاہ نالہ میں پولیس چوکی پر حملہ ، فائرنگ سے تین پولیس اہلکار شہید، جوابی فائرنگ میں ایک دہشتگرد ہلاک۔ تفصیلات کے مطابق امن دشمنوں نے چلاس میں سکولوں کو نشانہ بنانے کے بعد گلگت کے نواحی علاقے کارگاہ نالہ میں پولیس چوکی پر حملہ کر کے تین پولیس اہلکاروں کو شہید کر دیا ہے ، پولیس کی جوابی فائرنگ میں ایک دہشتگرد ہلاک ہو گیا جبکہ دیگر دہشتگرد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ دہشتگردوں نے رات کے آخری پہر تین بجے کے قریب پولیس چوکی پر
حملہ کیا ۔ واقعہ کی اطلاع ملنے پر سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لیکر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ واقعہ میں زخمی ہونیوالے دو پولیس اہلکاروں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل چلاس کے مقام پر دہشتگردوں نے 12سکولوں کو نذر آتش کر دیا تھا جس کے چند ہی روز بعد کارگاہ نالہ کا واقعہ پیش آیا ہے۔ دفاعی مبصرین نے واقعہ کو ملک دشمن عناصر کی کارروائی قرار دیتے ہوئے اسے پاکستان کے خلاف ایک سازش قرار دیا ہے جس کا مقصد گلگت اور اس کے نواحی علاقوں میں بے چینی پیدا کرنا ہے۔ خیال رہے کہ سی پیک میں گلگت بلتستان کو کلیدی حیثیت حاصل ہے جبکہ دیامر بھاشا ڈیم جیسے اہم منصوبے بھی اسی علاقے میں واقع ہیں جن کو پاکستا کا شاندار مستقبل قرار دیا جا رہا ہے اور ایسے میں اس طرح کے واقعات ثابت کرتے ہیں کہ پاکستان کے خلاف سرگرم طاقتوں نے ایک بار پھر نئے سرے سے پاکستان میں بے چینی اور دہشتگردی کی لہر پیدا کرنے کی ٹھان رکھی ہے۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان ملتان بار کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھی کہا تھا کہ انہوں نے ڈیم بنانے کا اعلان کیا تو سازشیں شروع ہو گئی ہیں ، عوام ان سازشوں پر نظر رکھتے ہوئے پہرہ دیں۔