افغان حکومت کے ایران پر افغانستان میں مداخلت الزامات پر ایران کا شدید ردعمل سامنے آگیا، دھماکہ خیز اعلان
افغانستان میں متعین ایرانی سفیر محمد رضا بہرامینے کہا ہے کہ افغانستان میں بدامنی ایرانی مفادات سے تضاد رکھتی ہے، کوئی غیر ملکی طاقتدونوں ممالک کے درمیان اچھے تعلقات پر اثر انداز نہیں ہو سکتی، افغان قوم اور حکومت کے مفادات کا تحفظ ہماری اہم ترجیح ہے، ہم افغانستان کی علاقائی سالمیت کا احترام کرتے ہیں، اپنی سر زمین اس کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ایک انٹر ویو میں ‘محمد رضا بہرامی نے ایران اور افغانستان کے درمیان باہمی تعلقات پر جوہری معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کے اثرات کے حوالے سے کہا
کہ دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ اور قریبی تعلقات کے باوجود ٹرمپ کی علیحدگی سے ان گہرے روابط پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔ایرانی سفیر نے اس الزام کو کہ ایران افغانستان میں امریکہ کے ساتھ باہمی تعاون کر رہا ہے، کو بے بنیاد قراردیتے ہوئے کہا کہ ہم ہرگز اس ملک میں امریکی مفادات کی فراہمی نہیں چاہتے تھے اور افغان قوم اور حکومت کے مفادات کا تحفظ ہماری اہم ترجیح ہے۔انہوں نے افغانستان میں امریکہ کی فوجی موجودگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم افغانستان کی علاقائی سالمیت کا احترام کرتے ہیں اور ہرگز اپنے وطن سے اس ملک کے خلاف جارحیت کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔انہوں نے جوہری معاہدے کے حوالے سے کہا کہ جب تک دوسرے فریقیں اپنے وعدوں کی پاسداری کریں گے تب تک ایران بھی اپنے وعدوں پر قائم رہے گا.انہوں نے اس آپشن کو کہ، ایران جوہری معاہدے سے نکلنے کے بعد جوہری ہتھیار کی تعمیر کی سمت میں آگے بڑھ رہے گا، کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران کبھی بھی ایٹمی ہتھیاروں کے حصول کی تلاش میں نہیں ہے.ایرانی سفیر نے بعض مقامی ذرائع کے اس جھوٹ اور بے بنیاد الزام کو کہ ایران افغان صوبے فراہ کی بدامنی میں ملوث ہے، کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکام اور میڈیا کو اس بے بنیاد افواہیں پھیلانے سے روکنا چاہیے۔