پاکستان نے بھارتی دہشتگردی کے ثبوت قوم اور عالمی برادری کے سامنےپیش کردیے
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے مشترکہ پریس کانفرنس میں پاکستان میں بھارت کی جانب سے دہشتگردی اور دہشتگردوں کو مالی معاونت کے ثبوت پیش کردیے
اس کے ساتھ ساتھ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ایجنٹوں کی آڈیو اور ویڈیو بھی پریس کانفرنس میں دکھائی گئی اس کے ساتھ ساتھ مختلف ’ناقابل تردید‘ ثبوت پیش کیے گئے۔ وزیر خارجہ اور ڈی جی آئی ایس پی آر نے ’را‘ کے کارندوں کے نام، دستاویزات اور فون نمبرز بھی دکھائے
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف نمایاں کامیابیاں، ہمارے کامیاب آپریشنز کو ہندوستان ہضم نہیں کر پا رہا اور ان کا منصوبہ اب واضح ہو چکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 9/11 کے بعد پاکستان ایک فرنٹ لائن اسٹیٹ بن جس کی ہم نے بہت بھاری قیمت بھی ادا کی، اس کا اعتراف کیا بھی جاتا ہے لیکن جتنا ہونا چاہیے اتنا نہیں ہوتا۔
اس موقع پر انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران بذریعہ پروجیکٹر سلائیڈز کے ذریعے ایک گراف بھی دکھایا جس میں 2001 سے 2020 تک پاکستان میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کے اعدادوشمار بھی دکھائے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس دوران 19ہزار 130 دہشت گرد حملے پاکستانیوں نے برادشت کیے، 83 ہزار سے زائد افراد ہلاک و زخمی ہوئے اور ان میں 32ہزار شہادتیں ہیں جس میں 23ہزار نہتے شہری، بچے اور خواتین ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مالی نقصانات کا جائزہ لیا جائے تو ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان کو 126 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان پہنچا ہے
میجر جنرل بابر افتخار نے مزید کہا کہ بھارت کئی تنظیموں کو ہتھیار، آئی ای ڈی اور خود کش جیکٹس فراہم کر رہا ہے، را نے ٹی ٹی پی کو بھی ہتھیار، خود کش جیکٹس اور آئی ای ڈیز فراہم کی جب کہ الطاف حسین گروپ کو بھی ہتھیار فراہم کیے گئے ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے میں بتایاکہ ’را‘ بھارتی کمپنیوں کی مدد سے بانی ایم کیو ایم کی فنڈنگ کررہی تھی ، ان کے پاس تین اعشاریہ دو تین ملین ڈالرز کی منتقلی کے ثبوت ہیں، بھارت نے الطاف گروپ کے 40 دہشت گردوں کو ٹریننگ دی ، یہ لوگ تیسرے ملک سے بھارت گئے، ٹریننگ کا دورانیہ 15 دن سے چار ماہ تک تھا، بھارتی تربیتی مراکز افغانستان میں بھی ہیں، اجمل پہاڑی نے تسلیم کیاکہ بھارت الطاف حسین گروپ کو تربیت دیتا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ڈاکٹر اللہ نذر کی بھارتی ’را‘ کے ساتھ روابط مصدقہ ہیں، ڈاکٹر اللہ نذر نے جعلی افغان پاسپورٹ پربھارت کا سفرکیا، بی ایل اے اور بی ایل ایف گوادر میں پرل کانٹی نیٹل ہوٹل پر حملوں میں ملوث تھے جب کہ پشاور ایگری کلچر یونیورسٹی اور اے پی ایس میں بھی ’را‘ ملوث تھی، ان حملوں کی وڈیوز افغانستان سے آپ لوڈ کی گئیں۔
ان کاکہنا تھا کہ بھارت آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی دہشتگردی میں ملوث ہے، بھارت نے پاکستان میں اہم شخصیات کو قتل کرنے کی بھی منصوبہ بندی کی۔