کراچی (نیوز ڈیسک)رمشہ قتل کیس میں تفتیشی پولیس کی ناکامی کے بعد آپریشن پولیس کی چونکادینے والی تفتیش سامنے آگئی، تیز دھار آلے سے قتل ہونے والی رمشہ مارکیٹنگ جاب کرتی تھی، رمشہ کی دوستی مبینہ طور پر بیک وقت درجنوں افراد سے تھی۔تفصیلات کے مطابق نیوکراچی میں رمشہ قتل کیس کے معاملے میں حیرت انگیز انکشافات سامنے آگئے،ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان کے مطابق رمشہ کا قتل رات 2 بجے سے 3 بجے کے درمیان ہوا،تیز دھار آلے سے قتل ہونے والی رمشہ مارکیٹنگ جاب کرتی تھی،رمشہ کی دوستی مبینہ طور پر بیک وقت درجنوں افراد سے تھی، قتل کے
بعد سی ڈی آر سے مذید انکشافات سامنے آگئے،قتل کی رات رمشہ 30 لڑکوں سے بات کر رہی تھی،واردات کے روز رمشہ کے موبائل سے 4 ہزار 700 میسیجز آئے اور گئے،ڈیٹا فارنزک کے مطابق اس روز رمشہ نے پانچ لڑکوں سے ملنا تھا،ایک لڑکے نے صبح حلوہ پوری، دوسرے نے دوپہر بریانی لانے کا کہا تھا،تیسرے لڑکے سے رمشہ نے پانچ ہزار روپے ادھار مانگے تھے،جس لڑکے سے بھی اس کی دوستی تھی اس سے گھر پر بھی ملتی تھی،پولیس کے مطابق رمشہ کی دوستیوں سے والد اور اہل علاقہ پریشان تھے، رمشہ کی والدہ اس کے تمام معاملات سے بخوبی آگاہ اور راز دار تھی، ابتدائی تفتیش کے مطابق رمشہ کی والدہ لبنی کا بھی ایک بوائے فرینڈ ہے،لبنی کی اپنے دوست شجاعت عرف علی سے شادی بھی ہونے والی تھی،واقعے میں زخمی ہونے والا بچہ وجاہت تاحال بیان نہیں دے سکا ہے،جلد واقعے میں ملوث ملزم کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کریں گے۔