ھم جے ایف 17 تو بنا لیتے ہیں مگر فون چارجر خود نہیں بناسکتے
وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فوادچوہدری نے کہاہےکہ ہم ایک فون چارجر یا ٹی وی خود نہیں بنا سکتے جبکہ دنیا میں ٹیکنالوجی کا ڈیفنس سے زیادہ استعمال زراعت میں ہے۔
فواد چوہدری نے نیشنل سیکیورٹی اور ہائبرڈ وار کانفرنس میں شرکت کی اور کانفرنس سے خطاب کیا۔ جس میں ان کا کہناتھاکہ 80 کی دہائی میں افغانستان میں لڑائی لڑ رہے تھے، مدرسے تو بنائے مگر آکسفورڈ اور کیمبرج کے کیمپس نہیں بنائے۔ امریکا اور چین کا ڈیفنس کا بجٹ سویلین سے زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہاں ٹینک خود بناتے ہیں مگر فون چارجر خود نہیں بناتے، جے ایف 17 تو بنا لیتے ہیں مگر ٹی وی نہیں بنا سکتے۔ دنیا میں ٹیکنالوجی کا ڈیفنس سے زیادہ استعمال زراعت میں ہے۔ دنیا میں اب پلاننگ 10، 10 سال کی ہوتی ہے۔
وفاقی وزیرکا کہنا تھا کہ 5 جی ٹیکنالوجی آنے والی ہے، یہ ایک بڑا انقلاب ہوگا۔ ہولو گرام ٹیکنالوجی سے تبدیلیاں آئیں گی۔ قومیں ایک شعبے میں نہیں بلکہ تمام شعبوں میں ترقی کرتی ہیں۔ پروپیگنڈا یا ہائبرڈ وار فیئر کا مقابلہ صرف ایک چیز ٹھیک کر کے نہیں کیا جاسکتا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ جب کہتا ہوں کہ سنہ 202 میں مشن خلا میں جائے گا تو لوگوں کے منہ کھلے کے کھلے رہ جاتے ہیں، 80 کی دہائی میں کیمبرج اور آکسفورڈ جیسے ادارے بناتے تو آج اچھی افرادی قوت ہوتی۔ امریکا میں دفاع کی ریسرچ کو سویلین سائیڈ پر استعمال کیا جاتا ہے۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے سیاسی حالات پر اظہار خیال کیا، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے۔ فوج سب کی اتنی ہے جتنی تحریک انصاف کی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اچھا ماحول لانے کی ضرورت ہے۔ سنا ہے خواجہ آصف وزیر اعظم بننا چاہتے ہیں۔ شہباز شریف اور خواجہ آصف وزارت عظمیٰ کے لیے آپس میں ٹاس کرلیں۔ اب شہباز شریف واپس آنے والے نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آرمی ایکٹ پر اپوزیشن کا ووٹ دینا احسن اقدام ہے، اپوزیشن کے اقدام کی تعریف کرتا ہوں۔ الیکشن کمیشن اور نیب قوانین پر بھی معاملات چل رہے ہیں۔ ملکی استحکام کی ضرورت ہے، اپوزیشن اور اداروں کو ساتھ لے کر چلنا ہے۔