پاکستان

پاکستان کی معیشت کا شمار دنیا کی بڑی مارکیٹوں میں ہو گا : ورلڈ بینک

تجارتی جنگ عالمی معیشت کے لئے سب سے بڑا خطرہ

ورلڈ بینک نے پاکسدتانیوں کو خوشخبری سنائی ہے کہ اگلے تیس سالوں میں پاکستان کی معیشت کا شمار دنیا کی بڑی مارکیٹوں میں ہو گا۔ کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ بینک الانگو پاچامیتھو نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو مختلف مسائل کا سامنا ہے، مسائل کے حل کیلئے مختلف شعبوں میں شرح نمو بڑھانے کی ضرورت ہے، حکومت کی ترجیحات درست سمت میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی آبادی کا تناسب گروتھ ریٹ سے دوگنا ہے، مسائل کے حل کیلئے مختلف شعبوں میں شرح نمو بڑھانے کی ضرورت ہے اور اس حوالے سےحکومت کی ترجیحات درست سمت میں ہیں اور اگلے تیس سالوں میں پاکستان کی معیشت کا شمار دنیا کی بڑی مارکیٹوں میں ہو گا۔ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ پاکستان کی نسبت بنگلہ دیش اور ویتنام میں صحت اور تعلیم کے لئے زیادہ بجٹ مختص کیا جاتا ہے، کراچی ملکی معیشت کا حب ہے لیکن وہاں بھی انفراسٹکچر سمیت بہت سے مسائل ہیں، پاکستان میں انویسمنٹ دیگر ساوٴتھ ایشیائی ممالک کی نسبت کم ہے، جنوبی ایشائی ممالک میں پاکستان کی برآمدات بھی کم ہیں، مستحکم نظام کے ذریعے معیشت میں بہتری آ سکتی ہے اور معیشت کی بہتری کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

دوسری جانب بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے تجارتی جنگ کو عالمی معیشت کے لئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ سال کے آغاز میں بہتری کی طرف گامزن عالمی شرح نمواس کی وجہ سے دوبارہ پٹری سے اتر گئی ہے اور عالمی معیشت اس وقت ایک نازک مرحلے سے گزر رہی ہے۔ آئی ایم ایف نے والی اپنی سالانہ رپورٹ میں یہ بات کہی ہے۔اس رپورٹ میں یکم مئی 2018 ء سے 30 اپریل 2019 ء تک کے عرصہ کے دوران آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اور عملے کے کی کارکردگی کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔

Back to top button