حکومتِ پاکستان نے مدارس کو قومی دھارے میں لانے اور متعصب نظریات کے پھیلاؤ کو روکنے کی کوشش کے جزو کے طور پر اتحادِ تنظیماتِ مدارس پاکستان (آئی ٹی ایم پی) کے ساتھ معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں۔
پاکستان فارورڈ نے اس معاہدے کی دستاویزات دیکھی ہیں۔
معاہدہ آئی ٹی ایم پی کے قائدین کے ساتھ کئی ماہ کے مذاکرات کے بعد طے پایا ہے، جو پاکستان بھر میں ہزاروں دینی مدارس کی منتظم ہے۔
معاہدے کے تحت، ملک میں چل رہے تمام مدارس کے لیے وفاقی وزارتِ تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے پاس رجسٹر ہونا لازمی ہے۔ وہ مدارس جو رجسٹر ہونے سے انکار کریں گے انہیں بند کر دیا جائے گا اور انہیں بینک کھاتے کھولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
حکومت کے پاس رجسٹر ہونے میں مدارس کی مدد کے لیے وزارت ملک بھر میں سہولت کاری کے 12 مراکز کھولے گی۔
مدارس کی جانب سے، انہوں نے اپنے نصاب میں جدید مضامین کو شامل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔