نواز شریف سے اڈیالہ جیل میں پراسرار شخصیات کی خفیہ ملاقاتیں سابق وزیراعظم کیلئے یہ ارینجمنٹ کرنیوالا کون نکلا؟تہلکہ خیز انکشافات
نواز شریف کی پمز ہسپتال سے منتقلی کے بعداڈیالہ جیل میں خفیہ پراسرار ملاقاتیں، پنجاب جیل خانہ جات کے ایک اعلیٰ افسرکی گاڑی میںملاقاتیوں کو لایا جاتا رہا ہے، ملاقاتیوں کے جیل میں داخلے سے جیل ملازمین کی ڈیوٹیاں تبدیل کر دی جاتیں، ذرائع کا دعویٰ۔ تفصیلات کے مطابق نواز شریف کو گزشتہ روز پمز ہسپتال سے واپس اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا ہے ۔ انہیں ڈاکٹر ز کی تجویز پر پمز ہسپتال منتقل کیا گیا تھا ۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم کی دوبارہ جیل منتقلی کے بعد ان سے رات گئے پراسرار اور خفیہ ملاقاتیوں
نے جیل میں ملاقات کی ہے ۔ ان ملاقاتیوں کو جیل لانے کیلئے پنجاب جیل خانہ جات کے اعلیٰ افسر کی گاڑی استعمال کی جاتی رہی ہے اور ملاقاتی اس گاڑی میں سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملنے کیلئے جیل آتے رہے جبکہ اس موقع پر ملاقاتیوں کی آمد سے قبل جیل ملازمین کی ڈیوٹیاں بھی تبدیل کر دی جاتی تھیں۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ جیل کا عملہ نواز شریف کو خلاف قانون رعایتیں بھی دے رہا ہے اور جیل میں سابق وزیراعظم سے ملاقات کیلئے آنیوالوں کو ملاقات کے اوقات کے علاوہ بھی ملاقات کی اجازت دی جاتی ہے ۔زیادہ تر ملاقاتیں رات دس بجے سے لے کر رات بارہ بجے تک ہوتی تھیں ۔ ذرائع کے مطابق یہ ملاقاتی شریف خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور نواز شریف کی ان سے ملاقاتیں جیل سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں کروائی جاتی ہیں اور اس موقع پر جیل ملازمین کو وہاں سے ہٹا دیا جاتا ہے صرف چند قابل اعتماد اور قابل اعتبار ملازمین ہی اس موقع پر ڈیوٹی سر انجام دیتے ہیں تاکہ یہ بات باہر نہ نکل سکے۔ تین مرتبہ ایسا بھی ہوا ہے کہ جیل میں لگے پی ٹی سی ایل نمبر سے نوازشریف کی جیل کے باہر کسی سے بات بھی کروائی گئی ہے ۔ نوازشریف کی ملاقاتوں کے علاوہ جیل کا عملہ نوازشریف اور ان کے سا تھیوں کے لیے پیغام رسانی کے فرائض بھی ادا کرتا رہا ہے اور جب نوازشریف کو پمز اسپتال منتقل کیا گیا تو اس عرصہ میں جیل عملے نے کیپٹن (ر) صفدر ، مریم اور حنیف عباسی کے لیے بھی یہ کام سر انجام دیا ہے جبکہ اڈیالہ جیل قید شریف خاندان کی اہم شخصیات اور رہنمائوں کی جیل عملہ کی جانب سے کئی طریقوں سے مدد کرنے کا بھی انکشاف سامنے آیا ہے۔