مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ ہوگا وہ سنبھالنا نریندر مودی کے بس کی بات نہیں ہے
مودی سمجھتا ہے کہ وہ کشمیر پر جابرانہ قبضے کو اکیلے سنبھال لے گا، لیکن یہ اس کی خام خیالی ہے،امریکی اخبار کا ایڈیٹوریل بورڈ
نئی دہلی( این این آئی ) بھارت کو مقبوضہ کشمیر کو اپنا اندرونی مسئلہ کہنے کا موقف عالمی سطح پر کمزور پڑنے لگا۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی اخبار کا ایڈیٹوریل بورڈ جو ریسرچ کے بعد بحث اور انفرادی قابلیت سے رائے استوار کرتا ہے، نے مسئلہ کشمیر پر آواز اٹھادی۔اخبار کے ایڈیٹوریل بورڈ نے مسئلہ کشمیر اٹھانے والوں میں شامل ہوتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ اسے مزید نظر انداز نہیں کرسکتا۔مقبوضہ کشمیر کو اپنا اندرونی مسئلہ کہہ کر بھارت نے جو دیوار اٹھا رکھی تھی وہ کمزور ہو رہی ہے، بین الاقوامی سطح پر کشمیر کے معاملے پر نریندر مودی سرکار بتدریج کارنر ہورہی ہے۔ایڈیٹوریل بورڈ نے سیکیورٹی کونسل سے کہا کہ نریندر مودی سمجھتا ہے کہ وہ کشمیر پر جابرانہ قبضے کو اکیلے سنبھال لے گا، لیکن یہ اس کی خام خیالی ہے۔
اخبار کے بورڈ نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت نے کشمیر کی نیم خود مختاری کالعدم قرار دے دی ہے، مودی حکومت کا اسے برابری کہنا بیہودہ دعوی ہے۔
بورڈ نے سیکیورٹی کونسل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ ہوگا وہ سنبھالنا نریندر مودی کے بس کی بات نہیں ہے۔ایڈیٹوریل بورڈ نے اپنی تحریر میں امریکی دورے پر عمران خان سے ملاقات کا تذکرہ بھی کیا، جس میں پاکستانی وزیراعظم نے بورڈ سے استفسار کیا تھا کہ اگر اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر پر بات نہیں کرے گی تو کون کرے گا بورڈ نے اپنے تجزیے میں کہا کہ مودی کے ہوسٹن میں ٹرمپ کارڈ ضائع کھیلا، بھارت بڑی مارکیٹ ہے دنیا سے اس کا مفاد جڑا ہے، اس لئے سیکیورٹی کونسل کے ایجنڈے پر کشمیر نہیں رہا، لیکن اب وقت بدل رہا ہے۔بورڈ نے مزید کہا کہ امریکہ اور یورپ میں بھی کشمیر کا مسئلہ اجاگر ہو رہا ہے، بھارت کو حل کے لئے مذاکرات کی میز پر آنا ہی ہوگا۔