عالم دین زبیر احمد انصاری کی نماز جنازہ میں ایک لاکھ افراد کی شرکت
ترک خبر رساں ادارے اناطولو کے مطابق بنگلہ دیش کی مذہبی جماعت خلافت مجلس کے نائب سربراہ و معروف عالم دین زبیر احمد انصاری کی نماز جنازہ میں کم از کم ایک لاکھ افراد کی شرکت پر خود پولیس اور مقامی انتظامیہ بھی حیران رہ گئی۔
ترک خبر رساں ادارے نے اپنی رپورٹ میں مقامی میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ چٹاگانگ ڈویژن کے ضلع برہمنباریا کے ایک مدرسے میں زبیر احمد انصاری کی نماز جنازہ کا اہتمام کیا گیا تھا، جہاں پر دیکھتے ہی دیکھتے لوگوں کی ایک بڑی تعداد جمع ہوگئی۔
مقامی پولیس افسر شہادت حسین ٹیپو نے اناطولو کو بتایا کہ زبیر احمد انصاری 16 اور 17 اپریل کی درمیان شب کو فوت ہوگئے تھے اور ان کی نماز جنازہ 17 اپریل کو نماز جمعہ کے درمیان رکھی گئی تھی۔
پولیس افسر کے مطابق وہ عالم دین کے اہل خانہ سے رابطے میں تھے، جنہیں زیادہ سے زیادہ 50 افراد کو جنازے میں آنے کے لیے راضی کیا گیا تھا لیکن دیکھتے ہی دیکھتے نماز جنازہ کے مقام پر بہت بڑی تعداد میں لوگ جمع ہونا شروع ہوگئے۔
پولیس کے مطابق چند درجن اہلکار ہزاروں افراد کے آگے بے بس تھے، اس لیے وہ کچھ نہیں کر سکے اور وہ وہاں پر ایک لاکھ افراد کو دیکھ کر حیران رہ گئے۔
مجمع پر پابندی کے باوجود ایک لاکھ افراد کے جمع ہونے پر دیگر مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی حیرانی کا اظہار کیا، تاہم انہوں نے اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کے جمع ہونے کو حکومت و انتظامیہ کی نااہلی قرار دیا۔
مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پولیس و مقامی انتظامیہ کو علم تھا کہ عالم دین زبیر احمد انصاری معروف شخصیت ہیں اور ان کے چاہنے والے پورے بنگلہ دیش میں ہیں اور وہ ان کی نماز جنازہ میں شرکت کی کوشش ضرور کریں گے مگر انتظامیہ نے اس حساب سے انتظامات نہیں کیے۔