آئی سی سی نے پاکستانی فاسٹ بولر حسن علی اور افغان کرکٹرز اصغر افغان اور راشد خان پر 15 فیصد میچ فیس کا جرمانہ عائد کیا ہے۔
دونوں ٹیموں کے مابین جمعے کو ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے کے ابوظہبی میں کھیلے گئے میچ کے دوران مختلف واقعات کے دوران آئی سی سی کے ضابطہ اخلاق کے لیول 1 کی خلاف ورزی پر تینوں کھلاڑیوں کو ایک، ایک ڈی میرٹ پوائنٹ بھی دیا گیا ہے۔
آئی سی سی کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق حسن علی اور اصغر افغان کو آئی سی سی کے کھلاڑیوں کے لیے ضابطۂ اخلاق کے آرٹیکل 2.1.1 کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا گیا جبکہ راشد خان کو آرٹیکل 2.1.7 کی خلاف ورزی کا ذمہ دار قرار دیا گیا جو ’ایسی زبان، ایکشن یا اشارے کا استعمال ہے جس سے بین الاقوامی میچ کے دوران آؤٹ ہونے کے بعد کوئی بلے باز کو اشتعال دلا سکتا ہے۔‘
حسن علی اور راشد خان کو پہلی مرتبہ ڈی میرٹ پوائنٹس دیے گئے ہیں جبکہ گذشتہ 24 ماہ میں اصغر افغان کو دوسری مرتبہ ڈی میرٹ پوائنٹ ملا ہے۔
اس سے قبل اصغر افغان کو فروری 2017 میں زمبابوے کے خلاف ایک روزہ میچ میں امپائر کے فیصلے کے خلاف ردعمل ظاہر کرنے پر ڈی میرٹ پوائنٹ ملا تھا۔ اب ان کے دو ڈی میرٹ پوائنٹ ہوگئے ہیں۔
میچ کے دوران افغانستان کی اننگز کے 33ویں اوور میں حسن علی نے اپنی ہی بولنگ پر فیلڈنگ کرتے ہوئے بیٹسمین حشمت اللہ شاہدی کی جانب گیند پھینک کر ڈرانے کی کوشش کی تھی۔
اس کے علاوہ اصغر افغان نے 37ویں اوور میں رن لیتے ہوئے بولر حسن علی سے کندھا ٹکرایا تھا۔
راشد خان کو پاکستانی اننگز کے 47ویں اوور میں آصف علی کی وکٹ حاصل کرنے کے بعد انگلی سے اشارہ کرنے اور گھورنے پر سزا دی گئی ہے، ان کا یہ عمل آؤٹ ہونے والے بیٹسمین کو اشتعال دلا سکتا تھا۔
میچ کے اختتام پر آئی سی سی میچ ریفریز کے ایلیٹ پینل کے اینڈی پیکرافٹ نے ان کی یہ سزائیں تجویز کی جو تینوں کھلاڑیوں نے قبول کر لیں لہذا اس کے لیے اب باقاعدہ سماعت کی ضرورت نہیں ہے۔
تینوں کھلاڑیوں کی رویے سے متعلق آن فیلڈ امپائرز انیل چودھری اور شان جارج، تھرڈ امپائر روڈ ٹکر اور فورتھ امپائر انیس الرحمان نے شکایت کی تھی