معروف عالمی جریدےایشین ورلڈکی رپورٹ کےمطابق آبادی کےلحاظ سےپاکستان دنیاکاچھٹا بڑاملک ہے جبکہ یہاں غربت ملکی مسائل میں سےایک بڑامسئلہ ہے۔
رپورٹ کےمطابق ملک کی 45 فیصد افرادی قوت کی یومیہ آمدنی 2 ڈالرسےکم ہےجس کی وجہ سے پاکستان میں کثیرآبادی غربت کےمسائل سےدوچارہونےکےباوجودصدقہ وخیرات کرنےمیں سب سےآگے ہے۔
پاکستان سینٹرفارفلن تھراپی کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی سالانہ 240 ارب روپے یعنی 2 ارب ڈالر کے قریب خیرات کرتے ہیں جس میں 98 فیصد پاکستانی روپے پیسے اور اجناس کی شکل میں خیرات کرتے ہیں اور فلاحی کاموں میں بلامعاوضہ بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔
ملک میں کئےگئےگھروں کےسروےاورمختلف تھنک ٹینکس کےاعدادوشمارکےمطابق پاکستان میں متعدد فلاحی اداروں کوصدقہ وخیرات کی رقم حوالہ کرتےہیں جبکہ بعض طبقات براہ راست مستحقین تک امداد پہنچانےکوفوقیت دیتےہیں۔
رپورٹس کےمطابق ملک کے 67 فیصد مخیرحضرات انفرادی طور پرمستحق طبقات کی براہ راست مدد کرتےہیں جبکہ دیگر 33 فیصدمخیرحضرات اپنےصدقات وخیرات کی تقیسم کیلیےفلاحی اداروں کوترجیح دیتےہیں۔
رپورٹس کےمطابق پاکستان میں 72 فیصدخیرات رمضان المبارک کےمقدس مہینہ میں کی جاتی ہےاور ملک کےدیگر شہروں کےمقابلہ میں کراچی میں سب سےزیادہ خیرات کی جاتی ہے۔