سعودی عرب کا تاریخ میں پہلی بار حج منسوخ کرنے پر غور
گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق 1932 میں سعودی عرب کی آزادی کے بعد یہ ایسا پہلا موقع ہوگا کہ حج نہیں کروایا جائے گا۔ خیال رہے کہ رواں سال حج سےمتعلق فیصلہ 15جون تک متوقع ہے۔
رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت حج و عمرہ کے سینئر عہدیدار نے برطانوی اخبار ʼفنانشل ٹائمز کو بتایا کہ ملک میں کورونا وائرس کے کیسز ایک لاکھ سے زائد ہونے کے بعد حکام رواں سال حج منسوخ کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکام معاملے کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں اور مختلف پہلوؤں پر غور کیا جا رہا ہے، جب کہ باضابطہ فیصلہ ایک ہفتے کے اندر کر لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ عالمگیر وبا کورونا وائرس سعودی عرب میں بھی تیزی سے پھیل رہا ہے جہاں کیسز کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے جس کے باعث سعودی عرب نے بھی غیر ملکیوں کے عمرے پر پابندی عائد کررکھی ہے جب کہ دیگر ممالک کو فی الحاج حج کے معاہدے کرنے سے بھی روک دیا ہے۔
اس صورتحال میں مسلمانوں کی بڑی آبادی والا ملک انڈونیشیا نے شہریوں کو حج پر نہ بھیجنے کا اعلان کیا ہے جب کہ ملائشیا نے بھی یہی فیصلہ کیا ہے۔
اس کے علاوہ بھارت کی حج کمیٹی کا بھی کہنا ہے کہ رواں سال حج کی ادائیگی کے امکانات بہت کم ہیں۔