کینیڈین وزیراعظم کی غیر مناسب حرکت، کینیڈین خاتون صحافی سامنے آ گئی
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کو ایک خاتون صحافی کے جسم کو نامناسب انداز میں ہاتھ لگانے کے الزام کا سامنا ہے۔ یہ واقعہ تقریباً بیس برس قبل ہوا تھا۔ وزیراعظم ٹروڈو نے اس حرکت پر معذرت کی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کینیڈین براڈ کاسٹنگ کارپوریشن نے متاثرہ خاتون روز وائٹ کا ایک بیان جاری کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ یہ بیان ہچکچاہٹ کے ساتھ جاری کر رہی ہیں اور اْس کی وجہ ذرائع ابلاغ کا بڑھتا ہوا دباؤ ہے۔ روز وائٹ نے اپنے بیان میں تصدیق کہ ایک جریدے اوپن آئیز نے انہی
کے بارے میں ایک ادارتی نوٹ لکھا اور انہی کے ساتھ ٹروڈو نے دست درازی کی کوشش کی تھی۔ یہ واقعہ 2000میں کریسٹن ویلی ایڈوانس میں رپورٹ ہو چکا ہے۔اوپن آئیز کے ادارتی نوٹ کے اگلے ہی دن کینیڈین وزیراعظم نے بیان جاری کیا کہ بیس برس قبل بھی اس حوالے سے انہوں نے خاتون کے بارے میں کوئی پیش رفت نہیں کی تھی اور آج بھی وہ اس مناسبت سے مزید تاویلات پیش نہیں کریں گے۔روز وائٹ نے بھی اس کی تصدیق کی کہ دست درازی کے واقعے کے بعد اْس کا ٹروڈو کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں رہا تھا اور وزیراعظم بننے کے بعد بھی اس کا ٹروڈو سے کوئی رابطہ نہیں۔خاتون صحافی نے کینیڈین براڈکاسنٹگ یونین کو جاری کیے گئے بیان میں واضح کیا کہ وہ اس مناسبت سے مزید کوئی ردِ عمل یا بیان جاری نہیں کریں گی۔