ہیرا ایک خوبصورت دھات ہے جو زمین پر موجود دیگر دھاتوں کے مقابلے میں مہنگی ترین کاؤنٹ کی جاتی ہے۔دنیا میں اس وقت مختلف ڈیزائن اور کلر کے مہنگے ترین ہیرے موجود ہیں مگر ان ہیروں کا تاج کوہ نور ہیرے کو کہا جاتا ہے جو کہ اس وقت برطانیہ کے پاس ہے۔تاہم ابھی روس میں ایک ہیرا دریافت ہوا ہے جو اپنی نوعیت میں اس قدر منفرد ہے کہ اس کے جیسا کوئی اور ہیرا اس وقت دنیا میں موجود ہی نہیں اور سائنسدان خیال کر رہے ہیں کہ یہ آج سے 80کروڑ سال پہلے وجود میں آیا تھا۔دنیا میں پہلی بار ایسا ہیرا دریافت کیا گیا ہے جس کے اندر ایک ہیرا موجود ہے جو کہ ممکنہ طور پر 80 کروڑ سال سے بھی زیادہ پرانا ہوسکتا ہے۔اسے میٹریوشیکا کا نام دیا گیا ہے اور اس کا وزن اعشاریہ 62 قیراط ہے جبکہ اس کے اندر موجود ہیرے کا وزن اعشاریہ 02 قیراط ہے۔
اسے کانوں سے ہیرے نکالنے والی کمپنی السورا نے دریافت کیا جس کی جزوی ملکیت روس کی حکومت کے پاس ہے کیونکہ وہ روس کے خطے یاکیٹیا میں کان سے ہیرے نکالنے کا کام کررہی ہے۔
اس منفرد ہیرے کی دریافت اس وقت ہوئی جب عملہ دیگر ہیرے کی چانچ پڑتال کررہا تھا۔ہیرے کے اندر ایک اور ہیرے کی موجودگی پر اس کمپنی کے سائنسدانوں نے اس قیمتی پتھر کی مختلف طریقوں سے جانچ پڑتال کی جس کے لیے انفراریڈ اور ایکسرے وغیرہ کا بھی استعمال کیا گیا۔کمپنی کے ڈپٹی ڈائریکٹر اولیگ کوالچک کے مطابق سب سے دلچسپ چیز جو ہم نے دریافت کی وہ اوپر اور اندر موجود ہیرے کے درمیان ہوا کا خلا تھا۔سائنسدانوں نے اس حوالے سے 2 خیالات پیش کیے ہیں۔ ایک تو یہ ہے کہ بہت تیز نشوونما کے نتیجے میں اندر موجود ہیرے کے اوپر ایک اور ہیرے جیسے مادے کی تہہ بن گئی اور پھر قدرتی دھاتی پراسیس کے نتیجے میں وہ تہہ تحلیل ہوگئی تو ایک ہیرا دوسرے کے اندر آزادی سے پھرنے لگا۔دوسرا خیال یہ ہے کہ ایک دھاتی منرل نے ہیرے کو نشوونما کے دوران پکڑ لیا اور پھر زمین کی سطح میں تحلیل ہوگیا۔کمپنی کے مطابق یہ اس طرح کا پہلا ہیرا ہے اور سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ اس کے بننے کا عمل 80 کروڑ برسوں سے بھی پہلے ہوا تھا۔لہٰذا منفرد ہونے کی بنا پر یہ ہیرا اس وقت دنیا کا مہنگا ترین ہیرا ثابت ہو گامگر ساتھ ہی یہ سوال بھی کھڑا ہو گیا ہے کہ کیا یہ کوہ نور سے بھی مہنگا ہو گا؟