پاکستان، آسٹریلیا اور زمبابوے کے درمیان ٹی ٹوئنٹی کی ٹرائینگولر سیریز شیڈول ہے تاہم واجبات و مراعات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے کچھ روز قبل زمبابوین کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے بورڈ کو دھمکی دی تھی کہ اگر واجبات کی ادائیگی نہ کی گئی تو وہ احتجاجاً یہ سیریز نہیں کھیلیں گے۔
اطلاعات کے مطابق زمبابوے کے کئی اہم کھلاڑی دورے کے لئے آئی کینین ٹیم کے خلاف ٹور میچز کا حصہ تو نہیں ہیں مگر کرکٹ ٹیم کے قریبی ذرائع نے معروف ویب سائٹ کرک انفو کو بتایا ہے کہ کھلاڑیوں اور بورڈ کے درمیان معاملات معمول پر آنے کا قوی امکان ہے۔
کچھ عرصہ پہلے یہ بات سامنے آرہی تھی کہ زمبابوین کھلاڑیوں کو دو ماہ کی تنخواہ اور اُن میچز کی فیس مل جائے گی جو انہوں نے گزشتہ برس جولائی میں سری لنکا کے خلاف کھیلے تھے۔ مگر ایسا نہیں ہوسکا جس پر کھلاڑی افسردہ ہوگئے اور یہ خیال کرنے لگے کہ انہیں جولائی سے قبل کچھ نہیں ملے گا۔ بورڈ کا کھلاڑیوں سے رابطہ نہ کرنا بھی ان کی ناراضگی کی وجہ بنا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کا خیال ہے کہ اگلے ماہ اگر یہ میچز نہ ہوئے تو زمبابوے کرکٹ ختم ہوسکتی ہے بالخصوص اگر آنے والے شیڈول پر نظر ڈالی جائے تو ان کا سوچنا بالکل بجا ہے۔
زمبابوے کی ٹیم آئی سی سی کی فُل ممبر ہونے کے باوجود کافی عرصے سے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے سے قاصر ہے جبکہ اگلے تین ماہ کے دوران انہیں وائٹ بال کرکٹ میں بھی کچھ میچز ہی دستیاب ہیں اور اگر وہ یہ بھی نہیں کھیلتے تو زمبابوے کی کرکٹ ختم ہونے کا امکان ہے۔
کھلاڑیوں کے لئے یہ بات بہت اہم ہے کہ اگر وہ اپنی کرکٹ کو زندہ رکھنا چاہتے ہیں تو آنے والے میچز لازمی کھیلنا ہوں گے ورنہ ان کی نوکری تک چلی جائے گی۔ اس لئے یہ بات اب کافی حد تک واضح ہوچکی ہے کہ زمبابوے کے کھلاڑی اپنا احتجاج مؤخر کردیں گے اور آنے والے میچز کھیلیں گے