غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چین کے صوبے ہوبئی کے شہر ووہان سے پھیلنے والے مہلک ترین کورونا وائرس کے جنم لینے کی ایک وجہ یہ بھی بتائی جارہی ہے کہ یہ وائرس چمگادڑ کا سوپ پینے اور زندہ چوہے کھانے سے پھیلا۔
برطانوی جریدے میں شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ووہان سٹی سے ایسی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا جاری ہورہی ہیں جس میں چینی شہریوں کو واضح طور پر چمگاڈر کا سوپ پیتے اور زندہ چوہے کھاتے دیکھا جاسکتا ہے۔
سوشل میڈیا پر ویڈیوز اور تصاویر جاری ہونے کے بعد ماہرین کا کہنا تھا کہ ووہان کی مارکیٹ سے چمگاڈر کی ایک ایسی قسم جسے فروٹ بیٹ (چمگاڈر) کہا جاتا ہے کورونا وائرس کے پھیلنے کا باعث بن رہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ خطرناک وائرس ایک فرد سے دوسرے فرد میں منتقل ہورہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے جو افراد اس شکایت کے ساتھ اسپتال پہنچے تھے ان کا تعلق مقامی ہول سیل مچھلی مارکیٹ سے تھا جہاں مرغیاں، گدھے، بھیڑیں، خنزیر، اونٹ، لومڑیاں، بیڈ جر، چوہے، کانٹوں والا چوہا، بلیوں کی ایک قسم کییوٹ، بھیڑیے اور دیگر رینگنے والے جانور دستیاب ہوتے ہیں۔
چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں میں مسلسل اضافہ ہوریا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد41تک جاپہنچی ہے، فرانس میں بھی 3کیس رپورٹ ہوئے۔
چین میں ہلاکت خیز کرونا وائرس کی روک تھام کیلئے بڑے پیمانے پر اقدامات کیے جارہے ہیں، اس سلسلے میں چینی حکام کی جانب سے عوام پر13شہروں سے باہر نکلنے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
چینی شہر ووہان سے پھیلنے والے کروناوائرس سے تاحال 11ممالک متاثر ہوچکے ہیں، کرونا وائرس یورپ بھی پہنچ گیا، فرانس میں 3 کیسز رپورٹ ہوئے ہی۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں اب تک رپورٹ ہونے والے کرونا وائرس کیسز کی تعداد 946 ہوگئی۔