اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیراعظم نوازشریف اپنی صاحبزادی مریم نواز کے ہمراہ العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میںآج احتساب عدالت میں پیشی کیلئےآئے ،اس موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کا سلسلہ بھی ہوا جس میں ایک صحافی نے سابق وزیراعظم سے سوال کیا کہ ”کل سے بجلی بہت جا رہی ہے “جس کے جواب میں نوازشریف نے کہا کہ اب نگران حکومت سے پوچھیں، ہم تو اچھی خاصی بجلی چھوڑ کرگئے تھے ۔نوازشریف کا کہناتھا کہ ہم سب کچھ ٹھیک چھوڑ کر گئے بلکہ ہم اضافی بجلی چھوڑ کر گئے ہیں، ہم اپنے دور کے ذمہ دار ہیں اور ہم نے
بہت احسن طریقے سے کام کیا ،سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے کئی پاور پراجیکٹ لگائے، یونیورسٹیاں اور ہسپتال الگ ہیں ،کیا یہ کام کسی ماضی کی حکومت نے کئے ۔انہوں نے کہا کہ کیا کسی نے موٹروے بنائی ؟،کون تھا جو ملک کو اندھیروں میں ڈبو گیا اور کون تھا جو روشنیاں واپس لایا؟،انہوں نے کہا کہ خواہش تھی کہ وزیراعظم لاہور ملتان سکھر موٹروے کا افتتاح کرتے ،مگر یہ موٹروے بنانے والوں نے تاخیر کردی،سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ منصوبے مئی 2018 میں مکمل ہونا تھے ،میں ہوتا تو تاخیر نہ ہوتی ،حیدر کراچی موٹروے بن چکی ہے ،انہوں نے کہا کہ کچھی کینال کا تاریخی منصوبہ مکمل کیا،ہم تو نیب کورٹ میں پھنسے ہیں ورنہ آپکو سیرکراتا،سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چار گھنٹے سفر کم ہوا ہے ،لواری ٹنل پہلے سال میں چھ ماہ بند رہتی تھی،اب یہ سارا سال کھلی رہتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کیا کسی نے موٹروے بنائی ؟،کون تھا جو ملک کو اندھیروں میں ڈبو گیا اور کون تھا جو روشنیاں واپس لایا؟،انہوں نے کہا کہ خواہش تھی کہ وزیراعظم لاہور ملتان سکھر موٹروے کا افتتاح کرتے ،مگر یہ موٹروے بنانے والوں نے تاخیر کردی،سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ منصوبے مئی 2018 میں مکمل ہونا تھے ،میں ہوتا تو تاخیر نہ ہوتی ،