کوالالمپور: معروف بھارتی مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے انہیں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی بھارتی حمایت کے بدلے ان کے خلاف تمام کارروائیاں ختم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
معروف بھارتی مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک جو سال 2016 سے ملائیشیا میں جلا وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ انہیں بھارتی وزیر اعظم نے بھارت واپسی کا محفوظ راستہ دینے کی آفر کر دی۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نے ستمبر 2019 میں انہیں ایک نمائندے کے ذریعے پیغام بھجوایا تھا۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن اور پیس ٹی وی کے بانی بھی ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری کردہ اپنے ایک ویڈیو میں بھارتی وزیر اعظم کی جانب سے رابطہ کرنے کی تصدیق کی ہے۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم کے نمائندے کی جانب سے مجھے نریندر مودی کا پیغام پہنچایا گیا کہ اگر میں کشمیر کے حوالے سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اقدام کی حمایت کر دوں تو اس کے بدلے میں ان پر لگائے گئے تمام الزامات واپس لے لیے جائیں گے اور ان پر بھارت میں واپسی پر حائل رکاوٹیں بھی ختم ہو جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ملاقات کے لیے آنے والے شخص نے یقین دہانی کرائی ہے کہ بھارتی حکومت اور ڈاکٹر ذاکر نائیک کے درمیان موجود تمام غلط فہمیوں کو دور کر دیا جائے گا۔ ہندوستانی حکومت کے نمائندے کا کہنا تھا کہ وہ بھارتی وزیر اعظم اور وزیر داخلہ امیت شاہ کا پیغام لے کر آیا تھا۔
معروف اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ انہوں نے بھارتی وزیر اعظم کے پیشکش کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ آرٹیکل 370 کا خاتمہ غیر آئینی ہے اور میں کسی غیر قانونی اقدام کی حمایت نہیں کر سکتا اور نہ ہی کشمیریوں کو دھوکا دے سکتا ہوں۔