اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )پنجاب میں نگران وزیراعلیٰ کے نام کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار، اپوزیشن نے طارق کھوسہ اور شاہدکاردار کے نام تجویز کر دئیے۔ نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے صوبہ پنجاب میں عام انتخابات سے قبل نگران سیٹ اپ کیلئے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے ، حکومت اس حوالے سے اپوزیشن لیڈر اور تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی میاں محمود الرشید سے رابطہ کرنے میں گریزاں نظر آتی ہے۔ اس حوالے سے میاں محمود الرشید کا کہنا ہے کہ پتا نہیں کیوں وزیر اعلیٰ مجھ سے
رابطہ کرنے سے گریزاں ہیں ۔ وزیر اعلیٰ کے دست راست رانا ثناءاللہ رابطہ کرتے ہیں مگر وزیر اعلیٰ جانے کیوں مجھ سے مشاورت میں دور بھاگتے ہیں ، کیا وزیر اعلیٰ کا مجھ سے پردہ ہے ؟ ۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا میں اور میری جماعت آئینی ذمہ داری کے تحت پنجاب میں نگران وزیر اعلیٰ کیلئے مشاورت اور اتفاق رائے میں حصہ دار ہیں اور ہم وزیر اعلیٰ پنجاب کو اپنا یہ آئینی حق بلڈوز نہیں کرنے دینگے ۔ انہوں نے کہا ہم دو نام طے کرچکے ہیں اور یہ نام تمام اپوزیشن جماعتوں کی مشاورت سے طے ہوئےہیں۔ادھر وزیر قانون پنجاب رانا ثنا ءاللہ کا کہنا تھا حکومت اور اپوزیشن میں ڈیڈ لاک والی صورتحال نہیں ، اپوزیشن نے ہمیں طارق کھوسہ اور شاہد کاردار کے نام دیئے ہیں ، اس پر وزیر اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر میں جلد ملاقات متوقع ہے۔ اپوزیشن لیڈر میرے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں ، پریشانی والی کوئی بات نہیں آئینی تقاضا ہے پورا ہوگا۔ بے چینی کا اظہار نہ کریں ، صبر کریں ملاقات بھی ہوجائے گی۔ ادھر اپوزیشن لیڈر محمود الرشید نے رانا ثنا ءاللہ کے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے نگران وزیر اعلیٰ کے لیے ابھی حکومت کو کوئی نام نہیں دیا۔