تہران:ایران نے بڑے پیمانے پر یوم آزادی پاکستان منا کر تاریخ رقم کرڈالی۔ پاکستان کی 70 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ایران میں بڑے پیمانے اور سرکاری سطح پر پاکستان کا یوم آزادی منایا گیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ایران دونوں برادر ممالک ایک دوسرے کے ساتھ مذہب ،ثقافت اور تاریخ کے گہرے رشتوں میں جڑے ہوئے ہیں۔
ایران نہ صرف پاکستان کا ہمسایہ ملک ہے بلکہ ایک دوست بھی ہے۔۔پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ نہ صرف ایران نے سب سے پہلے پاکستان کو تسلیم کر کے دوستی کے دروازے کھولے بلکہ ہر کڑے وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا۔اسی طرح پاکستان نے بھی ہر مسئلے پر ایران کی مکمل حمایت کی ،گزشتہ کچھ عرصہ قبل ایران اور سعودیہ میں ہونے والی کشمکش میں بھی پاکستان نے بہترین ثالث ہونے کا کردار ادا کیا تھا۔
تاہم تازہ ترین صورتحال کے مطابق جب سے عمران خان کی جماعت تحریک انصاف نے اکثریت حاصل کی ہے ،،ایران کی جانب سے خصوصی طور پر محبت اور جذبہ خیر سگالی کا اظہار کیا جارہا ہے۔ایرانی سفیر کی جانب سے عمران خان کو فتح پر کی مبارکباد دینے کے لیے لکھے جانے والے خط سے لے کر بنی گالہ میں عمران خان سے ملاقات اور پھر صدر روحانی کا عمران خان کو ٹیلی فون اور دورے کی دعوت دینا ،یہ سب اس بات کی علامت ہے کہ ایران پاکستان کے ساتھ تعلقات کے نئے دور کا آغاز کرنا چاہتا ہے ۔
پاکستان کے یوم آزادی پر بھی ایران نے پاکستان سے محبت کا حق اداکردیا۔پاکستان کی 70 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ایران میں بڑے پیمانے اور سرکاری سطح پر پاکستان کا یوم آزادی منایا گیا۔ ایران میں یوم آزادی پاکستان کو منانے کے لیے بھرپور اہتمام کیا گیا اور جگہ جگہ عوامی مقامات پر پاکستان کے یوم آزادی کی مبارکباد پر مبنی سکرینز کو آویزاں کیا گیا۔
جن میں پارکس،سڑکیں،بس اسٹاپ اور ٹرینیں تک شامل ہیں۔ ان آویزاں تصاویر میں پاکستان کے تاریخی مقامات کی تصاویر اور 14 اگست مبارک جیسے الفاظ درج تھے۔ایک اور سکرین میں ایک ہی ساتھ قائد اعظم ،،ایران کے رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای اور روضہ امام رضا کی تصایر لگی ہوئی ہیں ۔