پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر ثاقب شفیع نے کہا ہے کہ وکلاء حملے سے 7 کروڑ روپے کا نقصان ہوا، کوشش کریں گے کہ کل جمعے سے ایمرجنسی میں کام شروع ہوجائے۔
پی آئی سی کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر ثاقب شفیع کا کہنا تھا کہ 7 کروڑ روپے کے نقصان میں بلڈنگ اور آلات کی توڑ پھوڑ اور ڈاکٹروں کی گاڑیوں کا نقصان شامل ہے، حملے کے باعث ایمرجنسی وارڈ میں 2 اموات ہوئیں جبکہ پی آئی سی سے دوسرے اسپتالوں میں جانے والے3 مریضوں کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔
ڈاکٹر ثاقب شفیع کا کہنا تھا کہ عدم تحفظ کے باعث کنسلٹنٹ ڈاکٹرز بھی کام سے گریزاں ہیں، تاہم اب رینجرز آگئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سابق آئی جی ناصر درانی کی والدہ بلڈ ٹیسٹ کرانے آئی تھیں، وکلاء نے ان کی گاڑی کو بھی نقصان پہنچایا۔
دوسری جانب لاہور کے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں گزشتہ روز توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرئی کے الزام میں گرفتار کیے گئے 46 وکلاء کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی میں عدالت پیش کیا گیا۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں وکلاء کو ایڈمن جج عبدالقیوم کے روبرو پیش کیا گیا جہاں سرکاری وکیل نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی تاہم عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے وکلاء کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔