فاٹا اصلاحات کے معاملے پر قائم کی گئی پارلیمانی کمیٹی کی مشاورت سے وفاقی کابینہ نے فیصلوں کو حتمی شکل دے دی۔ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے حوالے سے آئینی ترامیم موجودہ دور حکومت میں ہی منظور کرائی جائیں گی جبکہ اکتوبر 2018 میں فاٹا میں بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں گے۔اس کے علاوہ اپریل 2019 میں فاٹا میں خیبر پختونخوا اسمبلی کے انتخابات کرائے جائیں گے جبکہ فاٹا اصلاحات کا مرحلہ موجودہ حکومت میں ائینی ترمیم کےذریعے پورا کیا جائے گا۔صدر مملکت نے سپریم کورٹ اور پشاور
ہائیکورٹ کی فاٹا تک توسیع کے بل کی منظوری دے دی فاٹا میں رائج فرنٹیئر کرائمز ریگولیشن (ایف سی آر) کو صدارتی حکم کے ذریعے منسوخ کیا جائے گا۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا تھا جس میں فاٹا اصلاحات پر فوری عملدرآمد کی منظوری دی گئی تھی۔2 مئی کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اس بات کا اعلان کیا تھا کہ فاٹا کو صوبائی اسمبلی میں نمائندگی دینے کے عمل کا آغاز جلد شروع کردیا جائے گا۔