پاکستان

متحدہ اپوزیشن کی تحریک انصاف کی خالی کردہ نشستوں پر ضمنی الیکشن لڑنے کیلئے بھی بھرپور حکمت عملی تیار ،حیرت انگیز فیصلے

متحدہ اپوزیشن نے تحریک انصاف کی خالی کردہ نشستوں پر ضمنی الیکشن لڑنے کیلئے بھی بھرپور حکمت عملی تیار کرلی ہے۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا میانوالی کی این اے کی نشست رکھنے کا امکان ہے۔ جبکہ کراچی‘ لاہور ‘ اسلام آباد اور بنوں کی نشستیں چھوڑ رہے ہیں،اس کے علاو ہ غلام سرور اور میجر طاہر صادق بھی اپنی ایک ،ایک نشست خالی کرینگے ۔ ذرائع کے مطابق متحدہ اپوزیشن کے حالیہ اجلاسوں میں عام انتخابات کے دوران مبینہ دھاندلی کے خلاف پارلیمنٹ کے اندر اور باہر احتجاج کے ساتھ ساتھ تحریک

انصاف کو ٹف ٹائم دینے کیلئے ضمنی انتخابات میں متفقہ امیدوار سامنے لانے کے سلسلے میں پیش رفت ہورہی ہے اور جن جن حلقوں میں اپوزیشن سے تعلق رکھنے والی سیاسی جماعت کے امیدوار مضبوط ہوں گے وہاں پر ان کو تمام سیاسی جماعتیں حمایت کریں گی۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت تحریک انصاف کے دیگر امیدوار جو ایک سے زائد حلقوں پر الیکشن لڑے اور کامیاب ہوئے تھے ان کی خالی کردہ نشستوں پرمتحدہ اپوزیشن کی جانب سے متفقہ امیدوار سامنے آسکتے ہیں جس کے مطابق پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے متوقع طو رپر خالی ہونے والی بنوں این اے 35 کی نشست پر متحدہ مجلس عمل ‘ کراچی کی نشست پر پاکستان پیپلزپارٹی‘ لاہور کی نشست پر پاکستان مسلم لیگ (ن) اور اسلام آباد کی نشست پر پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) میں سے کسی جماعت کی جانب سے امیدوار لائے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق متحدہ اپوزیشن کی پارٹیاں تحریک انصاف کے خلاف متحد ہوکر ضمنی الیکشن لڑیں گی۔ کیونکہ تمام اپوزیشن کی جماعتیں اس بات پر متحد ہیں کہ حالیہ الیکشن میں سوچے سمجھے طریقے سے دھاندلی کی گئی ہے اور تحریک انصاف کو ٹف ٹائم دینے کی لئے ایک دوسرے کا ساتھ دینا ضروری ہے اس لئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے اور اسمبلی میں بھی وزیراعظم ‘ سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کیلئے متفقہ امیدوار لائے جارہے ہیں۔ متحدہ اپوزیشن میں سے جس جماعت کے پاس جتنی اکثریت ہے اس کے مطابق بھی اس کو اسمبلی میں عہدہ دیا جارہا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے پاس زیادہ اکثریت ہونے کی وجہ سے وزیراعظم کا عہدہ اس جماعت کو دیا گیا ہے اور پیپلزپارٹی دوسرے نمبر پرہے اس لئے سپیکر کا عہدہ دیا گیا اس کے بعد ایم ایم اے کو ڈپٹی سپیکر کا عہدہ دیا گیا ہے اور متحدہ اپوزیشن کی تمام جماعتیں ان امیدواروں کو ووٹ ڈالیں گی اس طرح سے ملک میں ہونے والے ضمنی الیکشن میں مل کر لڑا جائے گا۔

Back to top button