لیبیا کی فوج کے سربراہ جنرل خلیفہ حفتر نے دعویٰ کیا ہے کہ سرکاری فوج نے ملک کے 90 فی صد علاقوں میں سے مسلح عسکریت پسندوں کو نکال باہر کرنے کے بعد ان علاقوں پر اپنا کنٹرول مضبوط کرلیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق لیبی فوج کے ترجمان احمد المسماری نے ایک بیان میں کہا کہ درنہ شہرکو دہشت گردوں سے آزاد کرائے جانے کے بعد سرکاری فوج ملک کے نوے فی صد علاقے پر کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے تاہم دارالحکومت طرابلس میں مسلح گروپوں کی حکومت کو ختم کرنے کی کوشش کی جا
رہی ہے۔احمد المسماری کا کہنا تھا کہ لیبی فوج آخری عسکریت پسند کے خاتمے تک اپنی جنگ جاری رکھے گی اور ملک کے چپے چپے کو دہشت گردوں سے آزاد کرایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ لیبیا کی فوج بہادری اور جانثاری کے ساتھ لڑ رہی ہے۔ اندرونی اور بیرونی سازشوں اور عالمی برادری کی طرف سے لیبیا کو اسلحہ کی فراہمی پر عاید کردہ پابندیوں کے باوجود ہمارے بہادر سپاہی پورے لیبیا کو تحفظ دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔احمد المسماری نے قطر اور ترکی پر لیبیا میں دہشت گرد گروپوں کی معاونت کا الزام عاید کیا اور کہا کہ یہ دونوں ملک لیبیا میں آبادیاتی توازن تبدیل کرنے کے لیے بھاری رقوم صرف کررہے ہیں۔ لیبی فوج کے پاس دہشت گردوں کی معاونت کرنے والیممالک کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔