پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا آٹے کی قیمت میں اضافے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملک میں تاریخی آٹے کی قیمت میں اضافے کی کیا وجوہات ہیں اور قوم کو اصل حقائق کے بارے میں بتایا جائے۔ قوم کو بتایا جائے کہ گندم کا اسٹاک کہاں گیا؟
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کیا گندم اسمگل ہوگیا؟ کہاں غائب ہوگیا؟ اس کا ذمہ دار کون ہے؟ گندم اور آٹے کے بحران سے کون فائدہ اٹھا رہا ہے؟ ن لیگ کے دور میں فصلوں کی ریکارڈ پیدوار ہوئی اور ن لیگ کے دور میں گندم کا بھرپور اسٹاک موجود تھا۔
انکا کہنا تھا کہ ن لیگ کے دور میں پاکستان گندم برآمد کر رہا تھا اور گندم اور آٹے کا بحران جاری ہے، تمام ذمہ داران غائب ہیں۔ عوام کو ملک بھر میں سرعام لوٹا جارہا ہے اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کی آنکھیں بند ہیں۔
ن لیگ کے صدر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میڈیا ہر پل گندم، آٹے اور روٹی کے ستائے عوام کی دہائی دے رہا ہے اور وزیراعظم نے اب تک ٹی وی آن نہیں کیا؟ عمران صاحب! عام آدمی کے طور پر بازار جائیں اور عام آدمی کی طرح بازار جائیں گے تو آٹے، دال کا بھاؤ معلوم ہوگا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومتی غفلت، لاپرواہی اور بدانتظامی کی سزا عوام کو مل رہی ہے اور گندم کی قلت کا ذمہ دار کون ہے؟ اس کا تعین کیا گیا؟ گندم کی فراہمی میں کوئی گڑ بڑتھی تو اس کا نوٹس کیوں نہیں لیا گیا اور گندم فراہم کرکے مسئلے کو حل کیوں نہیں کیا گیا؟
پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم گندم اور آٹے پر فوری اجلاس بلاتے اور وزیراعظم بتائیں ذمہ داروں کیخلاف کیا کارروائی کی؟ انہوں نے مزید کہا کہ ہر شعبے کی تنزلی اور قوم کی مشکلات دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔