قصور کی سات سالہ معصوم بچی زینب کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا، جس کے بعد پورا قصور شہر احتجاج کرتے ہوئے باہر نکل آیا اور آخر کار پولیس نے اس در ندہ صفت انسان عمران کو گرفتار کر لیا اس پر عدالت میں مقدمہ چلا اور اسے سات بار سزائے موت سنائی گئی، یہ سزا انسداد دہشت گردی عدالت نے اسے سنائی تو ملزم عمران نے اس فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ میں اپیل کر دی، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ عدالت نے جلد بازی میں فیصلہ سنایا ہے اور ٹرائل کے دوران قانونی تقاضے
پورے نہیں کیے گئے اس وجہ سے انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے یہ مقدمہ ابھی زیر سماعت ہے، معروف مذہبی سکالر اور تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عامر لیاقت نے زینب کے والدین سے آج ملاقات کی تو اس موقع پر زینب کی والدہ نے ایسی بات کہی کہ ہر آنکھ ہی اشکبار ہو جائے گی۔ ڈاکٹر عامر لیاقت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر کہا کہ آج زینب کے والدین سے ملاقات کے بعد میرا دل مکمل طور پر ٹوٹ گیا ہے، اس کی والدہ نے کہا کہ مجرم نے ان کی بیٹی کے ساتھ بہیمانہ سلوک کرنے میں 5 منٹ بھی نہیں لگائے مگر اس واقعے کو پانچ ماہ گزرنے کے باوجود بھی مجرم کو پھانسی نہیں دی گئی، انصاف نہیں ہوا۔ قصور کی سات سالہ معصوم بچی زینب کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا، جس کے بعد پورا قصور شہر احتجاج کرتے ہوئے باہر نکل آیا اور آخر کار پولیس نے اس در ندہ صفت انسان عمران کو گرفتار کر لیا اس پر عدالت میں مقدمہ چلا اور اسے سات بار سزائے موت سنائی گئی، یہ سزا انسداد دہشت گردی عدالت نے اسے سنائی تو ملزم عمران نے اس فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ میں اپیل کر دی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ عدالت نے جلد بازی میں فیصلہ سنایا ہے اور ٹرائل کے دوران قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے اس وجہ سے انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے یہ مقدمہ ابھی زیر سماعت ہے