پاکستان تحریک انصاف کی حکومت قائم ہونے کے بعد اگلے پانچ سالوں میں پاکستان آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سمیت تمام عالمی مالیاتی اداروں اور حکومتوں سے مستقل چھٹکارا حاصل کرلے گا۔ عمران خان وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالے کے بعد اپنی عوامی قوت کا مظاہرہ کریں گے اور دنیا بھر میں موجود پاکستانیوں اور دوستوں سے قرضوں کی ادائیگی کیلئے ’’ڈونیشن‘‘ دینے کی اپیل کرینگے، عمران خان کے قریبی ذرائع نے اس حوالے سے اشارہ دیا ہے کہ آئندہ دو ماہ کے اندر حکومتی سیٹ اپ مکمل کرنے کے بعد قوم سے اپنی براہ راست
تقریر میں ایک فنڈ کے قیام کا علان کریں گے جس کا نام ’’قرضوں سے پاک پاکستان‘‘ ہوگا۔ اس فنڈ کیلئے ملک کے اندر اور دنیا بھر میں خصوصی اکاؤنٹس کھولے جائیں گے جس میں ہر پاکستانی باروزگار شہری سے سو روپے فی خاندان جمع کروانے کی اپیل کی جائے گی۔ ایک اندازے کے مطابق اس طرح کم و بیش پچاس کھرب روپے سے زائد رقم پورے سال جمع کی جاتی رہے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرون ملک بالخصوص یورپ اور امریکہ میں مقیم مطلوبہ رقم کا تین چوتھائی ’’ڈونیشن‘‘ ملنے کا قوی امکان ہے۔ موجودہ صورتحال میں عمران خان حکومت کو آخری بار آئی ایم ایف سے مذاکرات کرنے پڑیں گے۔ ماضی کی حکومتوں کی شرمناک قرضہ پالیسیوں کے نتیجے میں اس بار چھٹکارا ممکن نہیں آئی ایم ایف کو واضح طور پر بتا دیا جائے گا کہ موجودہ حکومت آئندہ قرضوں پر انحصار نہیں کرے گی اور نہ ہی انہیں قرضے کے حصول کیلئے کسی بھی مرحلے پر غلط اعداد و شمار پیش کئے جائیں گے۔ عمران خان کی معاشی پالیسیوں کے متعلق عام خیال ہے کہ آئندہ بجٹ 65 کھرب روپے سے زائد کا ہوگا جس میں اندرونی ذرائع سے حاصل شدہ سرمایہ زیادہ ہوگا۔ ادھر اطلاع ہے کہ چین پاکستان کی نئی مقبول حکومت کیلئے آسانی پیدا کرنے کی غرض سے مزید دو کھرب روپے پاکستانی معیشت میں شامل کرنے پر غور کررہاہے۔ اس لحاظ سے کہا جاسکتا ہے کہ چھ دہائیوں سے قرضوں میں جکڑا پاکستان اب بس آزاد ہونے والا ہے۔ ان تمام باتوں کی تصدیق تازہ ترین صورتحال سے بخوبی ہوئی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی محض الیکشن میں کامیابی کے اثر سے ڈالر 7 روپے تک سستا ہوچکا ہے۔