اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سماجی رابطوں کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک نے روزانہ کی بنیاد پر نفرت انگیز خیالات کی تشہیر کرنے والے 10 لاکھ سے زائد اکاؤنٹ بند کرنا شروع کر دیئے ۔تفصیلات کے مطابق فیس بک کے چیف سیکیورٹی افسر کا کہنا ہے کہ وہ اسپیم ، فراڈ، جعلی اور دیگر نفرت انگیز اکاؤنٹس روکنے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ فیس بک صارفین کی تعداد دو ارب سے تجاوز کر چکی ہے جس میں فراڈیوں نے بھی ہزاروں کی تعداد میں جعلی اکاؤنٹس بنا رکھے ہیں۔ کمپنی ان سب منفی کرداروں کی نشاندہی اور
بندش میں مشکل کا شکار ہے۔کیونکہ غلطی سے کئی ایسے اکاؤنٹ بھی اس کی زد میں آکر بند ہو جاتے ہیں جو فیس بک قواعد کی خلاف ورزی کے مرتکب نہیں ہوتے۔چیف سیکیورٹی افسر فیس بک ایلکس اسٹاموس کا کہنا ہے کہ روزانہ لاکھوں کروڑوں مرتبہ لوگوں اور اکاؤنٹس کے درمیان رابطے ہوتے ہیں اور ان سب کے لیے قوانین بنا کر انہیں زبردستی لاگو نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے نفرت انگیزی پھیلانے کا باعث بننے والے 10 لاکھ سے زائد اکاؤنٹس روزانہ کی بنیاد پر بند کرنے کی تصدیق کی ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ اکاؤنٹس بند ہونے کی زد میں آنے والے اکاؤنٹس کے ذمے دار تکنیکی مسائل ہیں ناکہ قواعد و ضوابط۔ اس سے قبل خود مارک زکربرگ بھی کہہ چکے ہیں کہ فیس بک کا نظام مکمل طور پر درست نہیں اور اس میں کئی غلطیاں موجود ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی کمپنی مزید 3000 موڈریٹر بھرتی کر رہی ہے تاکہ جعلی اور رنگ، نسل اور زبان کی بنیاد پر نفرت پھیلانے والے اکاؤنٹس بند کئے جا سکیں ۔واضح رہے کہ فیس بک کو امریکہ میں صدارتی انتخابات کے حوالے سے بھی ڈیٹا استعمال کے حوالے سے شدید پیچدگیوں کا سامنا ہے اور اس حوالے سے فیس بک کے مالک مارک زکر برگ سینٹ کی کمیٹی کے سامنے پیش ہو کر اپنا بیان بھی ریکارڈ کروا چکے ہیں۔