لاہور : لاہور کامعمرجوڑا ہمت والوں کے لیے مثال بن گیا،اٹھانوے سالہ محمدبوٹا اوراس کی اہلیہ ہاتھ پھیلانے کی بجائے غربت اور تنگدستی کے خلاف ڈٹ کرکھڑے ہوگئے۔
ہمت تب ہے جب کمزور اورضعیف ہونے کے باوجودکسی کے سامنے ہاتھ نہ پھیلایاجائے۔ مہنگائی سےجہاں ہرکوئی روزی روٹی کے لیے پریشان ہے وہاں اٹھانوے سالہ محمدبوٹا اوراس کی اہلیہ تنگ دستی کے سامنے بھرپورمزاحمت کررہے ہیں۔
عمررسیدہ جوڑا پکوڑے سموسے بیچ کر اپنے روزگارکوزندہ رکھے ہوئے ہے، مشقت کے اس سفرمیں بوٹا کی شریکہ حیات مشقت میں اس کے ساتھ کندھاملائے ڈٹی ہوئی ہے۔ محمد بوٹا کا کہنا ہے کہ وہ شکرگزارہے کہ اللہ تعالیٰ نے اسے کسی کامحتاج نہیں کیا۔ وہ ساتھ دینے پر اپنی اہلیہ کابھی شکرگزارہے۔
معمرجوڑے کے گاہک بھی خوش ہیں،ان کاکہنا ہے کہ ان کے تیارکردہ پکوڑے لاجواب ہیں۔ یہ جوڑاغربت کے سامنے ہمت ہارنے والے کے لیے ایک مثال ہے۔ محمد بوٹا اور اس کی بیوی طلاع آفتاب سے شام تک بھرپورمحنت کرتے ہیں۔