ترک صدر نے جنیوا میں پاکستانی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ترکی اور پاکستان کے مابین تعلقات مستقبل میں مزید مستحکم اور خوشگوار ہوں گے، پاکستان سے سٹریٹجک تعلقات میں بہتری کیلئے فروری میں پاکستان کا دورہ کروں گا، دونوں ممالک کے مابین تجارتی حجم میں اضافہ کیلئے پیش رفت جاری ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان اہم وجہ کے سبب کوالالمپور کانفرنس میں شرکت نہیں کر سکے تاہم اگر وہ شریک ہوتے تو زیادہ بہتر ہوتا۔
واضح رہے کہ مسلمانوں کو دنیا بھر میں درپیش مسائل کے حل کے لیے 20 مسلم ممالک کے رہنما اور نمائندے ملائیشیا کے دارالحکومت ہونے والے 4 روزہ کانفرنس میں شرکت کے لیے جمع ہو چکے ہیں جہاں سعودی عرب اور پاکستان اس اجلاس میں شرکت نہیں کر رہے۔ انڈونیشیا کے سربراہ بھی اس اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے اور اس اجلاس میں ان کی نمائندگی نائب صدر معروف امین کریں گے۔دوسری جانب ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد اور ترک صدر رجب طیب اردوان بھی اس 4روزہ سمٹ سے خطاب کریں گے جس کا آغاز بدھ کی رات عشائیے سے ہوگا اور یہ ہفتے کو اختتام پذیر ہوگا۔