عراق میں گزشتہ دو ماہ سے جاری پرتشدد مظاہروں کے بعد عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔اس حوالے سے اتوار کے روز پارلیمنٹ کا ہنگامی اجلاس بھی طلب کر لیا گیا ہے۔
استعفے کے اعلان کے باوجود مظاہروں کا سلسلہ نہیں رکا۔نجف اور بصرہ میں بھی ہزاروں افراد عراقی پرچم لہراتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت کے خلاف سخت نعرے بازی کی۔ناصریہ شہر میں سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سےمزیداکیس افراد ہلاک جبکہ نوے زخمی ہو گئے۔دو ماہ میں ہلاکتوں کی تعداد 435 ہوگئی ہے جن میں سے ذیادہ تر نوجوان ہیں۔ پرتشدد ہنگاموں میں درجن سے زائد سکیورٹی اہلکار بھی ہلاک ہوئے ہیں