سعودی عرب نے اسرائیلی کنیسٹ سے منظور کئے جانے والے یہودی قومیت کے متنازع قانون کی منظوری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس دوٹوک انداز میں مسترد کر دیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی وزارت خارجہ کے سینئر ذرائع نے کہاکہ یہودی قومیت کا اصول بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کے اصولوں کے منافی ہے۔ اس قانون کی منظوری سے اسرائیل فلسطین تنازع حل کی بین الاقوامی کوششیں متاثر ہوں گئی۔ذرائع نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں محسوس کرتے ہوئے اس قانون کا مقابلہ کریں اورفلسطینی عوام کے خلاف نسلی امتیاز پر
مبنی اسرائیلی کوششوں کو بھی روکنے کی ضرورت ہے کیونکہ ان اقدامات سے فلسطینیوں کی قومی شناخت اور مسلمہ قانونی حقوق کو خطرات لاحق ہوتے ہیں۔متنازع اسرائیلی قانون پر صہیونی پارلیمنٹ میں جمعرات کے روز ایک دھواں دار مباحثے کے بعد ووٹنگ ہوئی جس میں 120 ارکان کینسٹ میں سے 62 نے اس قانون کے حق میں ووٹ دیا۔ ایوان میں عربوں اسرائیلیوں کی نمائندگی کرنے والے ارکان نے اس صہیونی قانون کو ملک میں نسل پرستانہ نظام کی بنیاد قرار دیا۔