مکہ مکرمہ میں تیسری صدی ہجری کی ایک قبر اور قدیم کتبہ دریافت ہوا ہے جس پر اس دور کے رواج کے مطابق بنائے جانے والے نقوش بنے ہوئے ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق کے مطابق مکہ مکرمہ کی ایک قدیم قبر دریافت ہوئی ہے جس میں سے ایک قدیم کتبہ ملا ہے جو بے حد خوبصورت ہے۔ اس پر تحریرعبارت پتھر تراش کر لکھی گئی ہے۔
ماہرین آثار ِ قدیمہ کا کہنا ہے کہ عام طور پر اس دور سے تعلق رکھنے والے پتھروں پر منقش تحریریں اس قدر خوبصورت اور دلکش نہیں ہوتیں۔ کتبہ دیکھنے میں بھی منفرد لگ رہا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ اس قدیم کتبے پر تحریر ہے ’میری قبر دیکھو‘۔ اس کے نیچے صاحب ِقبر کا نام احمد بن محمد بن جعفر بن نوح لکھا ہے۔ کتبے کا تعلق تیسری صدی ہجری سے ہے۔
خیال رہے کہ ماضی میں بھی قبروں کے کتبے پیشہ ور ماہر خوش نویس لکھا کرتے تھے۔ آج تک یہ رسم سعودی عرب میں برقرار ہے اورکتبے پیشہ ور خطاط ہی تیار کرتے ہیں۔کتبے کی باقاعدہ تزئین کی جاتی ہے، خوبصورت نقوش بنائے جاتے ہیں۔
سعودی عرب میں مختلف مقامات سے ملنے والے کتبے اسلامی عرب رسم الخط کے ارتقا کی تاریخ بھی ہیں۔سعودی محکمہ سیاحت و قومی آثار ان دنوں ملک کے مختلف علاقوں اور دنیا کے مشہور شہروں میں ’سعودی عرب کے شاہکار عہد بہ عہد‘ کے عنوان سے نوادر کی نمائش کا اہتمام کررہا ہے۔
جدہ عجائب گھر میں قبروں کے تاریخی کتبے محفوظ ہیں۔ انہیں بھی نمائش کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔