ہالینڈ کی عدالت کے فیصلے کے مطابق سام سنگ کو اپنے موبائل فونز لانچ کرنے کے کئی برسوں بعد ان کے سافٹ ویئرز اپ ڈیٹ کرنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔
ایک صارفین کی ایسوسی ایشن نے مقدمہ دائر کیا تھا کہ سام سنگ اپنے فونز کی فروخت کے آغاز کے کم از کم چار سال بعد تک انھیں اپ ڈیٹ کرے۔
معمول کے سافٹ ویئر اپ ڈیٹس سے سکیورٹی کے مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے لیکن پرانے ماڈل کے فونز میں تمام نئی اپ ڈیٹس موصول نہیں ہوتیں۔
تاہم عدالت نے ایسوسی ایشن کے ان دلائل کو مسترد کر دیا۔
مسئلہ کیا ہے؟
سام سنگ کا شمار دنیا کے بہترین موبائل فون بنانے والی کمپنیوں میں ہوتا ہے جن میں گوگل کا اینڈروئیڈ آپریٹنگ سسٹم کام کرتا ہے۔
گوگل باقاعدگی کے ساتھ سافٹ ویئر اپ ڈیٹس جاری کرتا ہے تاکہ سکیورٹی کے حوالے سے خامیوں پر قابو پایا جا سکے اور یہ فون بنانے والی کمپنیوں جیسا کہ سام سنگ کو بھیجتا ہے۔ اکثر فون بنانے والی کمپنیوں پر یہ منحصر ہوتا ہے کہ وہ یہ اپ ڈیٹس اپنے صارفین کو بھیجے۔
صارفین کے گروپ کنزیومنٹنبونڈ کا کہنا ہے کہ سام سنگ ‘وقت کے مطابق’ یہ اپ ڈیٹس تقسیم نہیں کرتا۔
ان کا کہنا ہے کہ بہت سارے سمارٹ فونز میں اب سکیورٹی اپ ڈیٹس موصول نہیں ہوتیں۔ ان کا دعویٰ تھا کہ سام سنگ کم از کم چار سال ان فونز کی مدد کرے یا ان کی فروخت کے کم از کم دو سال بعد تک انھیں یہ اپ ڈیٹس بھیجے۔
سام سنگ کیا کہتا ہے؟
سام سنگ کا کہنا ہے کہ وہ ہالینڈ میں اپنے صارفین کو گارنٹی دیتا ہے کہ ملک میں فون کی فروخت کے دو سال بعد تک وہ سافٹ ویئر اپ ڈیٹس انھیں بھیجے گا۔
اس کا کہنا ہے کہ وہ ‘مناسب’ ٹائم فریم میں اپ ڈیٹس جاری کرتے ہیں اور ان کے جاری کرنے سے پہلے اس کی ٹیسٹنگ کی جاتی ہے۔
عدالت کا کیا کہنا ہے؟
عدالت نے اپنا فیصلہ سام سنگ کے حق میں سنایا ہے اور کہا ہے کہ کنزیومنٹنبونڈ کی جانب سے کیے جانے والے دعویٰ ‘نا قابل قبول’ ہیں کیونکہ ‘مستقبل میں کیے جانے والے اقدامات’ سے متعلق ہیں۔
مثال کے طور پر مستقبل میں کوئی شدید مسئلہ پیدا ہو جاتا ہے، سام سنگ تمام پرانے سماٹ فونز کو اپ ڈیٹ کرنے کا انتخاب کر سکتی ہے۔ اسی طرح وہ پرانے فونز کے ہارڈ ویئر اور ‘بگ’ کی نوعیت کی بنیاد پر سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کرنے میں ناکام بھی ہوسکتا ہے۔
اس وجہ سے یہ نہیں کہا جا سکتا کہ اگر مستقبل میں سافٹ ویئر کی کوئی شدید خامی سامنے آجائے تو سام سنگ کے کتنے فونز پر سافٹ ویئر اپ ڈیٹ موصول ہوگی۔ چنانچہ عدالت نے فیصلہ سنایا کہ سام سنگ کو یہ حکم نہیں دیا جا سکتا ہے کہ وہ آئندہ چار سال تک اپنے سمارٹ فونز کو اپ ڈیٹس بھیجے۔
کونسمنٹنبونڈ نے اس فیصلے کو ‘مایوس کن’ قرار دیا ہے۔