اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)زمین پھٹی نہ آسمان گرا،درندے بچی کو اغوا کر کے کئی روز تک زیادتی کا نشانہ بناتے رہے ۔پنچایت کے ذریعے بچی کو گھر چھوڑا ۔تھانہ میں پنچایت کے دوران پولیس ملازمین کی موجودگی میں ڈنڈے سوٹوں سے لیس ہوکر ہمیں دھمکایا گیا،متاثرین پھٹ پڑے۔ایک قومی روزنامے کے مطابق ساہیوال کے نواحی گاﺅں 87/9.L تھانہ ہڑپہ کی رہائشی (ف) نے اپنے اہلخانہ کے ساتھ احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ ملزمان سرفراز کاٹھیاوغیرہ مجھے ورغلا اور پھسلا کر لاہور لے گئے اور وہاں پر زبردستی میری مرضی اور منشاءکے خلاف زیادتی کرتا رہا۔ میں عمران کاٹھیا اور سرفراز کی منتیں
کرتی رہی لیکن انہوں نے میری ایک نہ سنی اورمجھے قتل کرنے کی دھمکیاں اور تشدد کرکے زبردستی سفید کاغذات پر انگوٹھے لگوالئے اور جعلی نکاح نامہ تیار کرلیا۔ بعدازاں ملزمان عمران کاٹھیا مجھے اپنے ایک دوست کے ڈیرے واقع شریف کالونی لے آیا اور وہاں پر بھی میرے ساتھ زیادتی کرتا رہا۔عمران کاٹھیا کے ساتھ فیصل اکرام بھی مجھ پر تشدد کرتا رہا اور ملزمان نے میری ایک نہ سنی۔ روزانہ کے تشدد سے میں بے جان ہوگئی تھی۔ میرے ورثاء مجھے پنچایت کے ذریعے گھر واپس لائے اور علاقہ مجسٹریٹ کے روز برو مجھے پیش کیا گیا اور میرا ایم ایل سی ہسپتال سے کروایا گیا ۔(ف) نے بتایا کہ ہمارے ساتھ بڑی ناانصافی ہوئی ہے، ملزمان کھلے عام دندناتے ہوئے پھررہے ہیں اور ہمیں قتل کی دھمکیاں دے رہے ہیں، اگر ہمیں انصاف نہ ملا تو میں خود پر تیل چھڑک کر آگ لگالوں گی۔انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف اور چیف جسٹس ثاقب نثار سے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔