اسرائیلی حکومت کے ایک ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نے اپنے دورہ روس کے دوران صدر ولادیمیر پیوٹن سے کہا ہے کہ وہ شام میں موجود ایرانی ملیشیا کو نکال دیں تو تل ابیب بشار الاسد کے اقتدار کے لیے خطرہ نہیں بنے گا۔ اسرائیلی حکومت کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ ماسکو میں روسی صدر سے ملاقات کے دوران وزیراعظم نیتن یاھو نے ان پر واضح کیا کہ تل ابیب بشارالاسد کے اقتدار کے لیے خطرہ بننے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ تاہم انہوں نے ماسکو پر شام
میں موجود ایرانی فورسز کو نکال باہر کرنے کا مطالبہ دہرایا۔اسرائیلی حکومت کے عہدیدار نے وزیراعظم نیتن یاھو کا ایک بیان نقل کیا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ ہم بشارالاسد کے خلاف کوئی مہم جوئی نہیں کریں گے مگر روس کو چایئے کہ وہ شام میں موجود ایرانیوں کو نکال باہر کرے۔صہیونی حکومت کے عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ روس پہلے ہی شام میں اسرائیل اور ایران کو باہمی تصادم سے روکنے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔اگرچہ روس نے شام کے وادی گولان میں ایرانی فورسز کو دور رکھنے کی کوشش کی ہے۔ ایرانی فورسز شام اور اسرائیل کی سرحد پر 80 کلومیٹر دور ہیں مگر اسرائیل کا اصرار ہے کہ ایران شام کی سرزمین مکمل طور پر خالی کر دے۔