صارفین اور صارفین تنظیموں نے رمضان المبارک کی آمد پر پھلوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کو مسترد کرتے ہوئے پھلوں کے بائیکاٹ کی مہم کا اعلان کردیا ہے۔صارفین کا کہنا ہے کہ مہنگی اشیاء خصوصاََ پھلوں کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے رمضان المبارک کے پہلے عشرے میں پھلوں اور فروٹ کی خریداری کی بائیکاٹ مہم کا آغاز کیا جا رہا ہے اور صارفین سے خود انکے مفاد میں بائیکاٹ مہم کا ساتھ دینے کی اپیل کی جارہی ہے تاکہ بے لگام مہنگائی کے جن پر قابو پایا جا سکے ، سوشل میڈیا
ے ذریعے اس مہم کا آغاز کیا جائے گا تاکہ صارفین کو بائیکاٹ مہم کے بارے میں آگاہی حاصل ہو سکے ، سندھ میں کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ بن گیا ہے مگر ابھی تک کنزیومر کورٹس کا قیام عمل میں نہیں لایا جا سکا جس کی وجہ سے سندھ کے صارفین کی کہیں دادرسی نہیں ہوتی اور انہیں ریلیف دینے کی کوئی حکمتِ عملی نظر نہیں آتی۔یاد رہے کہ رمضان المبارک شروع ہونے کے ساتھ ہی مہنگائی کی شرح میں ہوشربا اضافہ ہوگیا ہے۔پاکستان بیورو شماریات(پی بی ایس)کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق کیلے، ٹماٹر، آلو ، پیاز، مرغی، ماچس، چائے کی پتی، نمک، چاول، گندم، گائے کے گوشت، انڈے، تازہ دودھ، ایل پی جی سلنڈر،گھی، سرخ مرچ،گڑ، چینی اور دال مسورکی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ صرف لہسن ، گندم کے آٹے، دال ماش اور دال مونگ کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔گزشتہ روز کیلے 23روپے فی درجن، ٹماٹر 6 روپے کلو،آلو 2روپے کلو ،پیاز1 روپے، برائلر مرغی کی قیمت میں7روپے فی کلو کا اضافہ ہوا، چائے کی پتی کا 200 گرام پیکٹ 3 روپے ، اری 6چاول 1روپے ، 10 کلو گرام گندم2 روپے، ہڈی والا گوشت 3روپے، بکرے کا گوشت 5روپے کلو، انڈے1روپے درجن، تازہ دودھ 1روپے فی لیٹر، 11کلو گرام ایل پی جی سلنڈر4 روپے اورگھی 2روپے کلومہنگا ہوگیا جبکہ سرخ مرچ گڑ اور دالوں کی قیمتوں میں معمولی اضافہ ہوا۔گزشتہ ہفتے لہسن 1 روپے فی کلو، 10 کلو گرام آٹے کا تھیلہ2 روپے سستاہوگیا جبکہ دال ماش اور دال مونگ کی قیمت میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔