کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) ماہرین طب کا کہنا ہے کہ افطار میں 15 گھنٹے کے روزے کے بعد اچانک یخ ٹھنڈے مشروبات استعمال کرنے سے گلہ خراب ہوسکتا ہے۔ شہری افطار میں زیادہ ٹھنڈے مشروبات نہ پئیں۔ معمولی ٹھنڈے مشروبات پینے سے گلہ خراب نہیں ہوتا۔ماہرین طب کا کہنا ہے کہ افطار میں شہری تلی ہوئی مرغن اور گرم غذائیں استعمال نہ کریں بلکہ فروٹ چاٹ ، دہی بڑے اور ٹھنڈی غذا استعمال کریں جن سے معدے کے افعال درست اور ہاضمہ خراب نہیں ہوتا۔ افطار میں فروٹ چاٹ کریم والی اور سادی کھانا انتہائی مفید ہے۔ پھلوں میں پانی والے پھل
تربوز، خربوزہ، گرما ، آڑو، فالسہ ، کیلا، آم کھانا مفید ہے۔ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ افطار میں تلے ہوئے بیسن کے پکوڑے، آلو کے پکوڑے، روغنی عربی پراٹھے، سموسے، قیمے کے سموسے، چکن رول، سبزی والے رول اور قیمے کے رول کھانے سے طبعیت بھاری پن کا شکار ہوجاتی ہے۔ 15 گھنٹے کے روزے کے دوران جسم کو پانی اور توانائی کی شدید ضرورت ہوتی ہے ان مرغن غذاں سے معدے پر شدید بوجھ پڑجاتا ہے جس سے پیٹ خراب ہونے اور طبعیت میں بھاری پن آنے اور پیشاب کی جلن جیسے عوارض سامنے آسکتے ہیں لہذا ہلکی پھلکی غذاں جیسے کہ دہی بڑے، پھلوں کی فروٹ چاٹ اور گھر کے بنے فرحت بخش مشروبات سے افطار کیا جائے۔افطار کے وقت ایک ساتھ پیٹ بھرنے سے گریز کیا جائے بلکہ وقفے وقفے سے افطار اور نماز کے بعد تھوڑا سا کھانا کھالیں اس کے 2 گھنٹے بعد پھر تھوڑا سا کھانا کھانے سے معدے پر بوجھ نہیں بنتا اور ہاضمہ فعال رہتا ہے ،پھل یا فروٹ چاٹ کھانے کے فورا بعد پانی نہ پیا جائے تاہم کچھ دیر گزرنے کے بعد پانی پی سکتے ہیں تاہم افطار میں تلی ہوئی اوربیسن کی اشیا کاکم سے کم استعمال کریں کیونکہ شدیدگرم موسم کی وجہ سے نظام ہضم بھی متاثر ہورہا ہے۔سحری میں ہلکی غذا سادے ابلے ہوئے چاول، دال یا گھر کے بنے ہوئے سالن کے ساتھ دہی کھانا انتہائی مفید ہے دہی سے 15 گھنٹے کے روزے کے دوران پیاس کی شدت کم ہوجاتی ہے اور دہی ایک مکمل غذا بھی ہے لہذا سحری میں دہی یا لسی کو دسترخوان کا حصہ لازمی بنایا جائے، دہی کی میٹھی، نمکین اور کچی لسی پینا مفید ہے سحری کے وقت توانائی حاصل کرنے کے لیے 3 کھجور کھائی جاسکتی ہیں۔