دنیا بھر میں نجی دولت کے حوالے سے امریکہ امیر ترین ملک ہے، جس کے پاس کل 62584ارب ڈالر موجود ہیں، جبکہ دوسرے نمبر پر چین ہے جس کے پاس 24,803ارب ڈالر ہیں، تیسرے نمبر چاپان ہے جو 19,522ارب ڈالر رکھتا ہے، اس دولت میں جائیداد ،نقدی ، بانڈز اور کاروباری مفادات بھی شامل ہیں، ان اعداد و شمار میں سرکاری فنڈز شامل نہیں کئے گئے۔ بڑے ممالک کو زیادہ آبادی کا فائدہ بھی حاصل ہے یہ اعداد وشمار افریشیا بنک نے اپنی گلوبل ویلتھ مائیگریشن رپورٹ میں جاری کئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق دیگر 10امیر ملکوں کی
ملکوں کی فہرست میں۔ برطانیہ 9, 919ارب ڈالر، جرمنی 9, 660ارب ڈالر، بھارت 8, 230ارب ڈالر، اسٹریلیا 6, 142ارب ڈالر، کینیڈا 6, 393ارب ڈالر، فرانس 6, 649ارب ڈالر اور اٹلی 4, 276ارب ڈالر کے ساتھ ان امیر ممالک کی فہرست میں شامل ہے۔ رپورٹ کے مطابق آنے والی دہائی میں چین نمایاں طور پر ابھر کر سامنے آئے گا۔ جس کی دولت 2027میں 69449ارب ڈالر ہوجائے گی۔ جبکہ اس وقت امریکہ کی دولت 75, 101ارب ڈالر ہوگی۔ عالمی سطح پر کل نجی دولت 215ٹریلین ڈالر ہے ۔ جو 15.2ملین امیر لوگوں کے پاس ہے۔ ان میں ہر ایک کے نقد اثاثے 1ملین ڈالر یا اس سے زیادہ ہیں۔ رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 584000افراد ایسے ہیں جن میں سے ہر ایک کئی ملین ڈالر ز کا مالک ہے۔ اور ان کے نقد اثاثے 10ملین سے زیادہ ہیں۔ جبکہ دینا بھر میں 2252ارب پتی ہیں جن میں سے ہر ایک کے نقد اثاثے ایک ارب یا اس سے زیادہ ہیں۔ رپور ٹ کے مطابق آئندہ دس برسوں کے دوران اسٹریلیا کینیڈا سے آگے نکل جائے گا۔ وہ جرمنی اور برطانیہ کے قریب پہنچ جائے گا۔ جبکہ بھارت جرمنی سے آگے نکل جائے گا برطانیہ 2027تک دنیا کی چوتھی بڑی ویلیتھ مارکیٹ بن جائے گا۔ عالمی دولت میں آئندہ دہائی کے دوران 50فیصد اضافہ ہوگا اور 2027تک 321ٹریلین ڈالر تک پہنچ جائے گا۔ جبکہ تیزی سے ترقی کرتی ہوئی ویلیتھ مارکیٹوں میں سری لنکا ، بھارت ، ویت نام ، چین اور مورطیناء شامل ہیں۔