شوہر تو بیوی کی عزت کا محافظ ہوتا ہے جو وقت پڑنے پر جان تک دے سکتا ہے مگر حیرت ہے کہ بھارت میں ایک بدقماش شوہر اپنی ہی بیوی کو جسم فروشوں کے ہاتھ بیچنے کے لئے جا پہنچا۔ وہ تو قدرت کو کچھ اور منظور تھا کہ یہ شیطان صفت جسے دلال سمجھ رہا تھا وہ تھانیدار نکلا۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ریاست بہار سے تعلق رکھنے والے صدام نے سمیرہ نامی لڑکی سے دوسری شادی کی تھی۔ سمیرہ بہت خوش شکل تھی مگر جب بھی وہ اکٹھے باہر جاتے اور صدام حسین کسی کو بیوی کی جانب متوجہ دیکھتا تو اسے ہی قصوروار قرار دینے لگتا تھا۔سمیرہ شوہر کے شکی رویے کے باعث گھر میں قید ہو کر رہ گئی تھی لیکن اس کے باوجود شوہر کا شک بڑھتا چلا گیا۔ چند دن قبل اس کا بیوی کے ساتھ پھر جھگڑا ہوا اور پہلے تو اسے قتل کرنے کا منصوبہ بنایا لیکن پھر سوچا کہ کیوں نا اسے بیچ کر رقم حاصل کر لے۔رپورٹ کے مطابق صدام نے دلی کے کچھ قحبہ خانوں سے رابطہ کیا اور بالآخر ایک دلال کے ساتھ سودا طے کر لیا۔ وہ ڈیڑھ لاکھ مانگ رہا تھا لیکن دلال اتنی رقم دینے پر آمادہ نہیںتھا اور بالآخر یہ سودا ایک لاکھ 20 ہزار روپے میں طے پا گیا اور وہ دھوکے سے اپنی بیوی کو لے کر دلی کے لئے روانہ ہوا۔اس بدبخت شخص کو معلوم نہیں تھا کہ جس دلال کے ہاتھ یہ اپنی بیوی کو فروخت کرنے جا رہا تھا وہ پولیس افسر تھا جو ساتھیوں سمیت اس کے استقبال کے لئے تیار تھا۔ پولیس نے جنسی دھندے میں ملوث لوگوں کی جاسوسی کا ایک نیٹ ورک بنا رکھا تھا جس کے ایک مخبر سے ابتدائی طور پر صدام کی بات ہوئی اور اسی نے دلال کے بھیس میں چھپے ایس ایچ او سے اس کا رابطہ کروایا تھا۔
صدام جب بیوی کو لے کر نئی دلی ریلوے سٹیشن پر پہنچا تو پولیس اس کی منتظر تھی۔ وہ طے شدہ جگہ گیا اور وہاں موجود شخص سے دس ہزار ایڈوانس مانگا۔ ایڈوانس ملنے پر وہ اپنی بیوی کو لے آیا اور مزید رقم کا مطالبہ کیا جس پر سادہ لباس اہلکاروں نے اسے چاروں جانب سے گھر لیا اور موقعے پر ہی رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا۔یہ بے حیا شخص تو اب پولیس کی حراست میں ہے لیکن اس کے بھیانک منصوبے کے متعلق جان کر اس کی بیوی گہرے صدمے کی شکار ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون ایک سرکاری فلاحی مرکز میں ہے جہاں اسے نفسیاتی مدد فراہم کی جا رہی ہے۔