وزیراعظم کے بھانجے حسان نیازی نے پریس کانفریس میں کہا ہے کہ میرا قصور یہ ہے کہ میں وزیراعظم کا بھانجا ہوں۔ اپنی عبوری ضمانت کراکر آرہا ہوں،میں کسی کیس میں نامزد بھی نہیں ہو پھر بھی قبل از گرفتاری ضمانت کرانی پڑی ۔ پرامن احتجاج کا حصہ بننے گیا تھا، معلوم نہیں تھا کیا ہونے جا رہا ہے۔ میں پولیس کے پاس جاوٴں گا ،پولیس کے پاس میرے خلاف کچھ نہیں ہے۔
پولیس نے مجھے نامزد کرنے میں دو تین دن لگائے ۔اگر کوئی ثبوت ہیں تو پولیس سامنے لے کر آئے ۔حسان نیازی نے کہا کہ پی آئی سی میں موجود تھا چھپ کر نہیں گیا ۔ اگر میں نے گاڑی جلائی ہے تو مجھے بھی دکھائی جائے ۔ مجھے بھگوڑا کہا گیا ، احتجاج کے بعد محسوس ہوا کہ وکلاء نے ڈاکٹرز کے ساتھ زیادتی کی۔
ان کا کہنا ہے کہ میری تصویر پر دائرے لگا کر میڈیا پر نشر کیا گیا ۔
میرے ساتھ انصاف نہیں کیا گیا ۔ میرا کیریئر تباہ کرنے کی کوشش کی گئی ۔ حسان نیازی نے کہا اگر میرے ہاتھ میں کوئی ڈنڈا ہے تو دکھایا جائے، عمران خان کا بیٹا ہو یا بھانجا قانون کے تابع ہوتا ہے۔
مجھے اس لئے نشانہ بنایاگیا کہ میں وزیراعظم عمران خان کا بھانجا ہوں، کیا میری کوئی اوقات نہیں ہے ۔ میں پی ٹی آئی کا ووٹر بھی ہوں۔ حسان نیازی نے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔
یاد رہے وکلاء کے پی آئی سی حملہ پر وزیراعظم عمران خان کے بھانجے حسان نیازی بھی شامل تھے۔ جس پر انہوں نے اپنا دفاع بھی کیا، بعدازاں انہوں نے کہا سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز دیکھ کر میں اپنی وکلاء احتجاج میں شرکت کی مذمت کرتا ہوں۔ ڈاکٹرز کے ساتھ زیادتی کی گئی یہ سب نہیں ہو نا چاہیے تھا۔