جرمنی مکمل طور پر روس کے کنٹرول میں آگیا ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک گیس پائپ لائن منصوبے سے جرمنی مکمل طور پر روس کے کنٹرول میں آگیا ہے اور اس کا دستِ نگر بن گیا ہے۔انھوں نے یہ بات برسلز میں معاہدہ شمالی اوقیانوس کی تنظیم نیٹو کے سربراہ اجلاس سے قبل ناشتے کے موقع پر کہی ہے۔وہ نارڈ اسٹریم 2 پائپ لائن کا حوالہ دے رہے تھے ۔اس کے ذریعے روس سے جرمنی کے شمال مشرقی بالٹک ساحلی علاقے کو گیس مہیا کی جائیگی۔اس سے مشرقی یورپ کے ممالک پولینڈ اور یوکرین وغیرہ کو بائی پاس کردیا گیا ہے اور روس
براہ راست جرمنی کو دْگنا مقدار میں گیس مہیا کرسکے گا۔امریکا اور یورپی یونین کے رکن ممالک روس سے جرمنی تک زیرِ سمندر بچھائی جانے والی اس بڑی پائپ لائن کی مخالفت کررہے ہیں۔انھیں یہ خدشہ لاحق ہے کہ اس سے ماسکو کو مغربی یورپ کے ممالک پر زیادہ اثر ورسوخ حاصل ہوجائے گا۔صدر ٹرمپ نے ناشتے پر گفتگو کرتے ہوئے جرمنی کو مخاطب ہوکر کہا کہ جب آپ روس کے ساتھ سودے طے کررہے ہیں تو پھر امریکا کو آپ کا تحفظ کیونکر کرنا چاہیے۔آپ بتائیے کیا یہ مناسب ہے؟انھوں نے کہا کہ جہاں تک مجھے تشویش لاحق ہے، جرمنی اس وقت مکمل طور پر روس کے قبضے میں ہے‘‘۔انھوں نے نیٹو پر زور دیا کہ وہ اس معاملے پر غور کرے۔ آج صدر ٹرمپ کی جرمن چانسلر انجیلا سے بھی ملاقات متوقع ہے۔دوسری جانب نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹنبرگ نے امریکی صدر کے بیان سے پیدا ہونے والی تپش کو سربراہ اجلاس سے کم کرنے کی کوشش کی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ نیٹو کے رکن ممالک اپنے درمیان اختلافات کے باوجود مل جل کر کام کرنے کی صلاحیت کے حامل ہیں۔صدر ٹرمپ نیٹو کے رکن ممالک پر یہ بھی زور دے رہے ہیں کہ وہ تنظیم کے اخراجات کے لیے رقوم مہیا کریں اور امریکا پر پڑنے والے مالی بوجھ کو کم کریں۔ نیٹو ممالک نے 2014ء میں اپنی مجموعی قومی پیداوار کا دو فی صد تنظیم کے بجٹ کے لیے دینے سے اتفاق کیا تھا مگر ابھی تک تنظیم کے نصف سے زیادہ ممالک اپنی اس مالی ذمے داری کو پورا نہیں کررہے ہیں۔